Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

بین الاقوامی پارلیمان کا فلسطینی بچوں کی نسل کشی روکنے کے لیے فوری عالمی کارروائی کا مطالبہ

غزہ  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عالمی پارلیمانی تنظیم “پارلیمنٹس فار القدس” نے عالمی ایوانوں ، علاقائی اور بین الاقوامی پارلیمانی تنظیموں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے بچوں کو قابض اسرائیل کی وحشیانہ نسل کشی اور سخت محاصرے سے بچانے کے لیے فوری اور موثر قدم اٹھائیں۔

یہ اپیل فیلڈز کی رپورٹس اور انسانی جائزوں پر مبنی ہے، جن میں “انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اگینسٹ جینوسائڈ” کا بھی بیان شامل ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں 60 ہزار سے زائد بچے شدید غذائی قلت اور صحت کی سہولیات کی کمی کا شکار ہیں۔ بچوں کے دودھ اور علاج معالجے کی اشیاء کی شدید کمی کے باعث کئی ننھے بچوں کی بھوک اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے موت کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں، جبکہ صحت کا نظام مکمل طور پر منہدم ہو چکا ہے۔

رابطہ نے واضح کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جارحیت اور بے رحمی جنگی جرم کی تمام شرائط پر پوری اترتی ہے، جیسا کہ جنیوا کنونشن، بچوں کے حقوق کی معاہدہ اور بین الاقوامی انسانی قانون میں درج ہے۔ اس جرم کی پوری ذمہ داری قابض اسرائیل پر عائد ہوتی ہے، جو محصور فلسطینی عوام کو جان بوجھ کر بھوکا رکھ رہا ہے اور ادویات کی رسائی روک رہا ہے۔

رابطہ نے عالمی برلمانات اور بین الاقوامی پارلیمانی تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھوک اور محاصرے کی مذمت میں واضح موقف اپنائیں، فوری انسانی راہداریوں کو کھولنے کا مطالبہ کریں، اور بچوں کے لیے امدادی پروگرامز کی حمایت کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ یونیسف، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ کو فوری طور پر بچوں کی حفاظت اور بچاؤ کے لیے خاص منصوبہ شروع کرنے کے لیے پارلیمانی مشن یا مشترکہ خطوط ارسال کریں۔

رابطہ نے خبردار کیا ہے کہ عالمی سطح پر خاموشی اور عمل نہ کرنے کا مطلب فلسطینی بچوں کے خلاف جاری نسل کشی میں شریک ہونا ہے۔ انسانی، اخلاقی اور پارلیمانی ذمہ داری ہے کہ پوری دنیا قابض اسرائیل کے ظلم کے خلاف کھڑی ہو، اور اس انسانی المیے کو روکنے کے لیے آواز بلند کرے۔

یونیسف نے بھی گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں تقریباً 470 ہزار بچے مارچ سے غذائی قلت کی سنگین صورتحال میں مبتلا ہو چکے ہیں، اور اس بات پر زور دیا کہ فوری امداد کے بغیر انسانی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔

قابض اسرائیل سنہ2023ء کے اکتوبر سے امریکہ کی حمایت میں غزہ میں وحشیانہ نسل کشی کر رہا ہے، جس میں قتل، بھوک، تباہی اور جبری بے دخلی شامل ہیں۔ بین الاقوامی آوازوں اور عالمی عدالت کے احکامات کو نظرانداز کرتے ہوئے قابض ریاست نے لاکھوں فلسطینیوں، خاص طور پر معصوم بچوں اور خواتین کو شہید، زخمی اور لاپتہ کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں لاکھوں بے گھر اور بھوکے ہیں، اور وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan