غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے نہتے عوام پر قابض اسرائیل کی درندگی کا سلسلہ آج 631ویں روز بھی جاری رہا۔ غزہ کی پٹی کو زمین، سمندر اور فضا سے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج امریکہ کی کھلی سیاسی اور عسکری پشت پناہی کے ساتھ تباہ کن بمباری، اندھا دھند گولہ باری اور انسانیت سوز قتل عام میں مصروف ہے جبکہ عالمی برادری مکمل طور پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
قابض اسرائیل نے گذشتہ شب اور آج صبح تک غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید فضائی اور توپخانے سے حملے کیے، جن میں کئی معصوم شہری شہید ہو گئے۔ فلسطینیوں کی دربدر زندگی، بھوک، پیاس اور موت کی وادی میں بے یار و مددگار ہجرت، انسانی تاریخ کا ایک ناقابل فراموش باب بنتی جا رہی ہے۔
غزہ کے ہسپتال ذرائع کے مطابق ہفتے کی صبح سے جاری اسرائیلی بمباری نے متعدد فلسطینیوں کی جان لے لی ہے۔
خان یونس کے علاقے القرارہ میں ایک ہی خاندان کے چار افراد اس وقت شہید ہو گئے جب وہ اپنے تباہ شدہ گھر کا حال دیکھنے گئے۔ شہداء میں حمدان عطیہ حمدان شعت، عطیہ حمدان شعت، احمد حمدان عطیہ شعت اور ایمن حمدان عطیہ شعت شامل ہیں۔
رفح کے شمالی علاقے میں امریکہ کی پشت پناہی میں چلنے والے امدادی مرکز کے قریب قابض اسرائیلی فوج نے اندھا دھند گولیاں برسائیں، جس میں عبدالباسط الھمص اور عمار یاسر اسماعیل الزیناتی شہید ہوئے۔
عبسان کبیرہ پر اسرائیلی حملے میں تین شہری شہید ہوئے جن کے نام عاہد عدنان ابو یوسف، منیر ابو مسامح اور آدم عرفات فسفس ہیں۔
شمالی غزہ میں الشاطی کیمپ کے قریب عدنان العلمی سکول پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ایک معصوم بچہ شہید اور متعدد دیگر بچے زخمی ہو گئے۔
خان یونس کے علاقے مواصی میں مہاجرین کی ایک خیمہ بستی کو نشانہ بنایا گیا جس میں احمد، ولید اور عمر حسین احمد ابو ستہ تین بھائی لقمہ اجل بن گئے۔
عبسان کبیرہ میں ہی تیسیر اسماعیل مرزوق النجار بھی قابض اسرائیلی حملے میں جام شہادت نوش کر گئے۔
مشرقی غزہ میں قابض اسرائیلی فضائیہ نے صبح سویرے دو فضائی حملے کیے جو توپخانے کی گولہ باری کے ساتھ کیے گئے۔ اسی علاقے میں معن کے مقام پر رہائشی عمارتوں کو مکمل طور پر دھماکوں سے اڑا دیا گیا۔
خان یونس کے برٹش ہسپتال کے قریب مہاجرین کی خیمہ بستی پر اسرائیلی ڈرون حملے میں چھ شہری زخمی ہو گئے۔
شجاعیہ محلہ، مشرقی غزہ پر بھی قابض اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا۔
شمالی مغربی غزہ میں عدنان العلمی سکول پر ایک اور حملے میں ایک بچہ شہید اور دس دیگر شہری زخمی ہو گئے۔
خان یونس میں شالیہ القلعہ کے قریب ابو طعیمہ خاندان کی خیمہ بستی پر ہیلی کاپٹر حملے میں چار افراد شہید ہوئے اور دیگر زخمی۔
جبالیا البلد، شمالی غزہ میں قابض اسرائیلی توپخانے نے شارع غزہ القدیم پر شدید گولہ باری کی۔
اسی علاقے میں دو معصوم بہنیں براء اور وسیلہ صابر العطار شہید ہو گئیں جب ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کے ساحل پر اسرائیلی جنگی کشتیوں نے اندھا دھند فائرنگ کر کے کئی شہریوں کو زخمی کیا۔
العودہ ہسپتال نے تصدیق کی کہ دس زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جنہیں صلاح الدین سڑک پر امداد کے منتظر شہریوں کے اجتماع پر بمباری کے بعد لایا گیا۔
خان یونس کے مشرقی علاقوں میں بھی متعدد عمارتوں کو دھماکوں سے تباہ کیا گیا۔ غزہ کے وسطی علاقوں دیر البلح اور النصیرات کیمپ کو بھی فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
غزہ شہر کے مشرق میں متعدد گھروں کو مسمار کر دیا گیا۔
جبالیا میں دو گھروں پر اسرائیلی توپخانے کے حملے میں آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔
قابض اسرائیل امریکہ کی پشت پناہی میں غزہ کی پٹی پر منظم نسل کشی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے۔ اب تک 56,331 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عورتوں، بچوں اور بزرگوں کی ہے۔ 132,632 سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں، 11 ہزار سے زائد لاپتہ ہیں، جب کہ درجنوں افراد قحط سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دو ملین سے زائد فلسطینی جبری ہجرت کے عالم میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
قابض اسرائیل نے 18 مارچ سنہ2025ء کے بعد جنگ بندی معاہدے کو یکسر نظرانداز کر کے 6008 شہریوں کو شہید کیا اور 20591 زخمیوں کو موت کے گھاٹ اتارا۔ 27 مئی کو امدادی مراکز کو قتل گاہوں میں تبدیل کر دیا گیا، جس کے نتیجے میں مزید 549 شہید اور 4066 زخمی ہوئے۔
نام نہاد اسرائیلی امریکی ادارہ “غزہ ہیومنیٹری فاؤنڈیشن” جو عالمی سطح پر مسترد شدہ ہے، کو انسان دوستی کے لبادے میں قتل عام کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے
قابض اسرائیلی فوج نے اب تک 1580 طبی اہلکار، 115 سول ڈیفنس ورکرز، 220 صحافی اور 754 پولیس اہلکار شہید کر دیے ہیں۔
اس درندگی کے دوران 15 ہزار سے زائد مجازر (قتل عام) انجام دی گئیں، جن میں 14 ہزار سے زائد خاندانوں کو نشانہ بنایا گیا، اور 2500 خاندان مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹا دیے گئے۔
حکومتی میڈیا دفتر اور اقوام متحدہ کے اداروں کے مطابق قابض اسرائیل نے غزہ کی 88 فیصد عمارتوں کو مسمار کر دیا ہے، جس سے نقصانات 62 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج اس وقت غزہ کے 77 فیصد علاقے پر قبضہ جما چکی ہے۔
اب تک 149 تعلیمی ادارے مکمل طور پر اور 369 جزوی طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ 828 مساجد مکمل، جبکہ 167 مساجد جزوی طور پر شہید کر دی گئی ہیں۔ 60 میں سے 19 قبرستان مٹا دیے گئے ہیں۔