سی آئی اے نے اپنی ٹاپ سکریٹ رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کا آئندہ بیس برسوں میں کوئي نام ونشان نہيں رہے گا فلسطین الیوم نامی ویب سائٹ نے لکھا ہے کہ اس خفیہ رپورٹ کے مطابق جودنیا کی بعض بہت ہی مشہور ویب سائٹوں پرشائع ہوچکی ہيں سی آئی اے کواب اسرائیل کی حیات اوربقاء پریقین نہیں رہ گیا ہےسی آئی اے کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب تک انیس سواڑتالیس اورانیس سو سڑسٹھ کے فلسطینی پناہ گزینوں کوان کے وطنواپس آنے کی اجازت نہيں دے دی جاتی فلسطین کا پائیدار اورپرامن حل ممکن نہيں ہوگا ۔سی آئی اے کی اس خفیہ رپورٹ میں جو معدودے چند افراد کوباخبر کرنے کے لئے تیار کی گئی تھی کہا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزین اپنی سرزمینوں کولوٹ آئیں گے اورپھر اس کے نتیجے میں مقبوضہ سرزمینوں سے جہاں اسرائیل نے ناجائزطریقے سے صہیونیوں کوآباد کرایا ہے بیس لاکھ صہیونیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ اس وقت بھی تقریبا پانچ لاکھ صہیونی، جومقبوضہ علاقوں میں لاکر بسائے گئے ہيں امریکی ریاست کیلیفرنیا جانے کے لئے پاسپورٹ اپنے ہاتھوں میں لئے تیار بیٹھے ہيں لیکن کیلفرنیا میں صرف تین لاکھ افراد کوبسانےکی گنجائش موجود ہے ۔ بین الاقوامی امورکے ماہر فرینکین لیمپ کا کہنا ہے کہ ان صہیونیوں نے لاکھ جتن کرکے جوپاسپورٹ حاصل کئے ہيں اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ اسرائیل کے انجام سے باخبرہيں ۔ سی آئی اے کی اس تازہ ترین رپورٹ میں کہا گيا ہے کہ باقی پندرہ لاکھ صہیونی بھی روس اوریورپ کے ديگرملکوں میں منتقل ہوجائيں گے ۔یاد رہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل کی سرزمین موعود کا خواب کبھی بھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا جلد یا دیر اس کا خواب چکنا چور ہوجائے گا ۔