Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں تقسیم کیے گئے آٹے میں نشہ آور گولیاں ملانے کے سنگین صہیونی جرم کا انکشاف

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل اور امریکہ کے ماتحت نام نہاد “امدادی مراکز” کی آڑ میں فلسطینی عوام کے خلاف ایک اور ہولناک جرم سامنے آ گیا ہے۔ غزہ میں قائم سرکاری اطلاعاتی دفتر نے جمعہ کے روز انکشاف کیا ہے کہ شہریوں کو دیے گئے آٹے کے تھیلوں میں نشہ آور گولیاں ’’آکسی کوڈون‘‘ پائی گئی ہیں۔ یہ گولیاں امریکی و قابض اسرائیلی امدادی مراکز سے موصولہ تھیلوں میں ملی ہیں، جو بظاہر انسانی ہمدردی کے نام پر بھیجی گئی تھیں۔

اس بیان میں کہا گیا کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ ممکن ہے ان نشہ آور گولیوں کو دانستہ طور پر آٹے میں پیس کر یا گھول کر شامل کیا گیا ہو، جس سے یہ جرم محض دواؤں کی اسمگلنگ کا نہیں بلکہ فلسطینی معاشرے کے خلاف ایک سنگین سازش بن جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا خبیث حملہ ہے جو براہ راست عوامی صحت پر کیا گیا اور اس کا مقصد فلسطینیوں کی ذہنی و جسمانی سلامتی کو تباہ کرنا ہے۔

غزہ کے دفتر برائے اطلاعات نے اس جرم کی پوری ذمہ داری قابض اسرائیل پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ یہ منظم کوشش فلسطینی معاشرے کو اندر سے برباد کرنے اور نسل کشی کی جاری مہم کا ایک نیا اور مہلک انداز ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض ریاست نے نشہ آور اشیاء کو بطور “نرم ہتھیار” استعمال کرتے ہوئے نہایت گھناؤنی جنگ چھیڑ رکھی ہے، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔ یہ ظلم اس وقت کیا جا رہا ہے جب فلسطینی عوام پہلے ہی بدترین محاصرے اور قحط کا شکار ہیں۔

اطلاعات دفتر نے فلسطینی عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان جعلی اور مشکوک امدادی مراکز سے دور رہیں، جو حقیقت میں موت کے جال اور اجتماعی تباہی کے مراکز ہیں۔ شہریوں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ ان مراکز سے ملنے والی اشیاء کی سختی سے جانچ پڑتال کریں اور کسی بھی مشکوک چیز کی فوری اطلاع دیں۔

سرکاری میڈیا دفتر نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کونسل اور عالمی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان نام نہاد امدادی مراکز، جو “موت کے پھندے” بن چکے ہیں، کو بند کروائیں۔ یہ مراکز اب صرف امداد کے بہانے فلسطینیوں کے قتل، اغوا اور نسلی صفائی کا ذریعہ بن چکے ہیں۔

مزید کہا گیا کہ ان مراکز کے قیام کے صرف ایک ماہ کے اندر 549 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 4,066 شدید زخمی ہیں اور 39 بھوکے شہری غائب ہو چکے ہیں۔ یہ ایک ایسا خونریز منظرنامہ ہے جو انسانی امداد کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔

اطلاعاتی دفتر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر غزہ کا محاصرہ ختم کروائے اور صرف اقوام متحدہ اور عالمی اداروں کے ذریعے امداد کی فراہمی یقینی بنائے۔ قابض اسرائیل اور اس کے حواریوں کو اجازت نہ دی جائے کہ وہ انسانی امداد کے نام پر اپنی درندہ صفت پالیسیوں کو آگے بڑھائیں، خاص طور پر اقوام متحدہ کے ادارے، جیسے کہ انروا، کو متاثر نہ کیا جائے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan