اریحا (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جمعرات کی صبح قابض اسرائیل کے غاصب صہیونی آبادکاروں نے ایک بار پھر فلسطینی بدوی آبادیوں کو نشانہ بناتے ہوئے اریحا اور رام اللہ کے نواحی علاقوں میں تباہی پھیلائی۔ آبادکاروں نے شمال مغربی اریحا میں واقع عرب الملیحات نامی بدوی گاؤں پر دھاوا بولا، جب کہ مشرقی رام اللہ میں ایک فلسطینی خاندان کو بھی درندگی کا نشانہ بنایا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق صہیونی آبادکار قابض اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں اپنی مویشیوں کے ساتھ عرب الملیحات گاؤں میں گھس آئے اور فلسطینی شہریوں کی رہائش گاہوں کے درمیان دندناتے پھرتے رہے۔ یہ اشتعال انگیز کارروائی قابض ریاست کی اس منظم پالیسی کا حصہ ہے، جس کا مقصد فلسطینی بدوی کمیونٹی کو ان کی زمینوں سے جبری بےدخل کرنا ہے۔
“البیادر آرگنائزیشن فار ڈیفنس آف بیڈوئن رائٹس” کے نگران اعلیٰ حسن ملیحات نے اس حملے کو فلسطینیوں کے خلاف ایک تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل کی حکومت ان بدوی بستیوں کو خالی کروا کر وادی اردن کے فلسطینی وجود کو مٹانا چاہتی ہے۔
گذشتہ رات صہیونی آبادکاروں نے جنوبی مشرقی بیت لحم کے قریب واقع گاؤں المنیا میں فلسطینی شہریوں کی گاڑیوں پر بھی حملہ کیا۔ مرکزی شاہراہ سے گزرنے والی گاڑیوں پر سنگ باری کی گئی، جس سے اگرچہ کوئی جانی نقصان تو نہیں ہوا، تاہم واقعے نے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کر دیا۔
اسی طرح بدھ کی شام مشرقی رام اللہ کے علاقے میں ابو فزاع الکعابنہ خاندان کے گھر پر بھی آبادکاروں نے حملہ کیا۔ ان صہیونی درندوں نے گھر کے باہر کھڑی گاڑی کو نذرآتش کر دیا۔ یہ پورا حملہ بھی قابض اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں انجام پایا۔
حسن ملیحات کے مطابق، ان حملوں سے پہلے آبادکار کئی دنوں سے بدوی بستیوں کے گرد اشتعال انگیز گشت کر رہے تھے، مذہبی نعرے لگا رہے تھے، اور فلسطینیوں کو کھلے عام دھمکیاں دے رہے تھے، جس کا واضح مقصد ان کی زندگی اجیرن کر کے علاقے کو خالی کرانا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ان حملوں نے بدوی خاندانوں کو شدید ذہنی صدمے سے دوچار کیا۔ فلسطینی ہلال احمر نے تصدیق کی کہ املاک کو آگ لگانے کے نتیجے میں آٹھ افراد دم گھٹنے کی شکایات کے ساتھ طبی امداد کے محتاج ہوئے۔
صرف ماہ مئی کے دوران قابض اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی طرف سے فلسطینیوں پر 1691 حملے کیے گئے۔ ان میں سے 1276 حملے فوج کی طرف سے اور 415 آبادکاروں کی طرف سے کیے گئے، جن کا مرکز رام اللہ و البیرہ، الخلیل اور نابلس جیسے علاقے بنے۔
جب غزہ میں قابض اسرائیل کی قیادت میں نسلی صفائی کی جنگ جاری ہے، مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں پر حملوں کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اب تک مغربی کنارے میں 985 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، تقریباً 7000 زخمی اور 17000 سے زائد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ تمام اعداد و شمار قابض ریاست کی نسل کش پالیسیوں کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔