غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے منگل کے روز خان یونس میں قابض اسرائیلی فوجیوں اور ان کی فوجی گاڑیوں پر حملے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ یہ کارروائیاں غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس میں انجام دی گئیں جہاں قابض اسرائیلی فوجی گنجان آبادیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔
القسام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ حملے “حجارۃ داوود” کے نام سے جاری کارروائیوں کا حصہ ہیں، جو قابض اسرائیلی افواج کے خلاف گزشتہ دنوں سے جاری ہیں۔ جاری کی گئی تصاویر میں خان یونس کے مشرقی علاقے عبسان کبریٰ کے محلے السناطی میں 16 جون کو انجام دی گئی ایک کامیاب کارروائی کی جھلکیاں شامل ہیں، جس میں ایک قابض اسرائیلی سنائپر کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ کاروائی اسلامی جہاد کی عسکری شاخ، سرايا القدس کے تعاون سے عمل میں لائی گئی۔ اس میں قابض اسرائیل کے انجینیئرنگ یونٹ کا ایک سارجنٹ ہلاک ہوا، جیسا کہ القسام بریگیڈز نے تصدیق کی ہے۔
تصاویر میں ایک اورگھات کی کارروائی بھی دکھائی گئی ہے، جو اسی مقام پر 11 جون کو کی گئی۔ اس حملے میں دو قابض اسرائیلی فوجی درمیانے درجے کے زخمی ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ فلسطینی نشانہ باز نے ایک تباہ شدہ مکان کی بالکونی میں کھڑے چار اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے موقع سے زخمیوں کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا۔
جاری کردہ ویڈیو میں ایک بکتر بند گاڑی کو بھی نشانہ بنائے جانے کا منظر شامل ہے، جہاں ایک فلسطینی مزاحمت کار اس گاڑی کے نیچے سے نمودار ہوا اور اسے بارودی مواد سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں متعدد قابض فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔
اسی سلسلے کی ایک اور کارروائی 15 جون کو عبسان کبریٰ کے علاقے القدیحات میں کی گئی، جہاں ایک عمارت میں قابض اسرائیل کے 11 فوجی مورچہ زن تھے۔ القسام بریگیڈز کے مجاہدین نے اس عمارت کو “ٹی پی جی” راکٹ اور اینٹی پرسنل بارودی مواد سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ان صہیونی فوجیوں کو ہلاکتوں اور زخمیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اسی روز سرايا القدس نے بھی ایک ویڈیو جاری کی، جس میں قابض اسرائیلی فوجیوں اور ان کی گاڑیوں کو مشرقی غزہ کے الشجاعیہ علاقے میں مارٹر گولوں سے نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا۔ ویڈیو میں اس کارروائی کے دوران ایک اسرائیلی ڈرون طیارے پر قبضے کی تصاویر بھی شامل ہیں، جسے مزاحمت کاروں نے بحفاظت زمین پر اتارا۔