Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

انسانی حقوق تنظیموں کا ’میڈلین‘نامی تنظیم پر فلسطینی نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام

پیرس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) دنیا بھر کی 15 معتبر انسانی حقوق تنظیموں نے “میڈلین” کے نام سے کام کرنے والی متنازع تنظیم کو غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی میں ممکنہ طور پر شریک جرم قرار دیتے ہوئے سخت ترین الفاظ میں خبردار کیا ہے۔ ان تنظیموں نے واضح کیا ہے کہ غزہ میں امداد کی آڑ میں کی جانے والی ان سرگرمیوں سے صرف افرا تفری ہی نہیں پھیل رہی، بلکہ بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں بھی مسلسل ضائع ہو رہی ہیں۔

مشترکہ کھلے خط میں ان تنظیموں نے کہا ہے کہ “نجی اور مسلح گروہ کے ذریعے امدادی سامان کی تقسیم کا یہ نیا ماڈل نہایت خطرناک اور بین الاقوامی انسانی اصولوں سے کھلا انحراف ہے۔” خط میں امدادی نظام کو “غیر انسانی اور مہلک” قرار دیتے ہوئے دنیا بھر کی متعلقہ حکومتوں اداروں اور شخصیات سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ “میڈلین” سے کسی بھی قسم کا تعاون بند کریں۔

خط میں سخت تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر اس متنازع امدادی تنظیم سے تعاون جاری رکھا گیا، تو انسانی حقوق کے علمبردار ادارے ان کے نمائندگان اور ذمہ داران بین الاقوامی قوانین کے تحت جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی جیسے جرائم میں شریک سمجھے جائیں گے اور ان پر فوجداری و دیوانی قانونی کارروائیاں ہو سکتی ہیں۔

اس احتجاجی مراسلے پر دستخط کرنے والوں میں ’الفدرالیہ الدولیہ برائے انسانی حقوق‘،مرکز فلسطینی برائے انسانی حقوق،امریکی مرکز برائے آئینی حقوق اور بین الاقوامی قانونی ماہرین کی کمیٹی جیسی مؤقر عالمی تنظیمیں شامل ہیں۔

قابض اسرائیل اور امریکہ کی پشت پناہی سے سرگرم “میڈلین” تنظیم کو پہلے ہی اقوام متحدہ اور دیگر آزاد انسانی امدادی ادارے مسترد کر چکے ہیں، کیونکہ اس کے مالی ذرائع مشکوک اور طریقہ کار غیر شفاف ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت جو کہ حماس کے تحت کام کر رہی ہے اور جس کے اعداد و شمار اقوام متحدہ کے نزدیک معتبر سمجھے جاتے ہیں، کے مطابق صرف مئی کے آخر سے اب تک “میڈلین” کی امداد کے مراکز تک رسائی کی کوشش میں 467 فلسطینی شہید اور 3600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ سبھی لوگ فاقہ کشی کے عالم میں روٹی کے ایک نوالے کی تلاش میں نکلے تھے۔

ادھر “میڈلین” ان ہولناک واقعات کی تردید کر رہی ہے اور دعویٰ کر رہی ہے کہ ان کی ٹیمیں “محفوظ انداز میں خوراک کی ترسیل جاری رکھے ہوئے ہیں” اور ہلاکتیں اقوام متحدہ کے قافلوں کے قریب پیش آئی ہیں، نہ کہ ان کے مراکز میں۔

یاد رہے کہ سنہ2024ء کے 7 اکتوبر سے قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل پشت پناہی میں غزہ کے خلاف نہ ختم ہونے والی نسل کش جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ اب تک اس خونی مہم میں 1 لاکھ 87 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور سینکڑوں شہری بھوک سے دم توڑ چکے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی اس وقت مکمل تباہی، نقل مکانی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan