Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

نور شمس پناہ گزین کیمپ میں وسیع تباہی، قابض اسرائیل کی بلڈوزر درندگی جاری

طولکرم (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے آج پیر کی صبح ایک بار پھر ظلم و جبر کی نئی داستان رقم کرتے ہوئے غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم کے مشرقی علاقے نور شمس پناہ گزین کیمپ کی حارہ العیادہ میں گھروں کو بلڈوزروں سے زمین بوس کر دیا۔ فوجی گاڑیوں، بھاری مشینری اور بلڈوزروں کے ہمراہ ہونے والی اس یلغار نے مظلوم فلسطینیوں کے سروں سے چھت چھین لی اور ان کی زندگیوں کو ملبے تلے دفن کر دیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق درجنوں قابض فوجی بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ کیمپ میں داخل ہوئے، داخلی و خارجی راستے بند کر دیے اور محصور فلسطینیوں کے گھروں اور املاک کو بلڈوز کر کے تباہ کرنا شروع کر دیا۔ کیمپ کے اطراف میں سخت فوجی ناکہ بندی اور مسلح اہلکاروں کی موجودگی نے ایک جنگی میدان کا منظر پیش کیا، جہاں نہ کسی کو گھر جانے کی اجازت دی گئی، نہ اپنے ملبے ہوئے مکان کو دیکھنے کی۔

قابض اسرائیلی فوج سنہ2023ء سے مسلسل نور شمس کیمپ پر قیامت ڈھا رہی ہے۔ آج اس تباہ کن کارروائی کا 135واں دن ہے۔ آج کی یلغار میں چھ بھاری بلڈوزروں کے ذریعے کیمپ کے مرکزی علاقوں، خاص طور پر حارہ المنشیہ، کو نشانہ بنایا گیا۔ رہائشی عمارتیں مٹی میں ملا دی گئیں، اور ان کی جگہ وسیع سڑکیں کھول دی گئیں، جیسے یہاں کبھی زندگی ہی نہ تھی۔

گزشتہ دو ہفتوں میں صرف طولکرم کیمپ میں 50 سے زائد عمارتیں شہید کی جا چکی ہیں، جن کے ملبے تلے نہ صرف دیواریں گریں بلکہ خواب، یادیں اور زندگیاں بھی روند دی گئیں۔ البلاونہ، العکاشہ، النادی، السوالمہ، الحمام اور سکولوں کے علاقے بدترین تباہی کا شکار ہوئے۔

قابض فوج نے مئی کے مہینے میں کھلے عام اعلان کیا تھا کہ وہ طولکرم اور نور شمس کیمپ میں مجموعی طور پر 106 عمارتیں مسمار کرے گی۔ صرف طولکرم میں 58 عمارتیں ٹارگٹ کی گئیں، جن میں 250 سے زائد رہائشی یونٹس اور درجنوں کاروباری مراکز شامل ہیں۔ نور شمس میں مزید 48 عمارتیں قابض اسرائیلی مظالم کی بھینٹ چڑھانے کا منصوبہ بنایا گیا، نام نہاد “سڑکیں کھولنے” اور “علاقے کی جغرافیائی ساخت بدلنے” کے بہانے۔

یہ اعلان دراصل ایک کھلی نسل کشی، جبری بے دخلی اور فلسطینیوں کی شناخت مٹانے کی ناپاک کوشش ہے، جسے عالمی ضمیر کی خاموشی نے مزید بڑھاوا دیا ہے۔

کیمپوں اور ان کے اطراف میں شدید فوجی ناکہ بندی برقرار ہے، قابض اسرائیلی فوج کی پیدل گشتی ٹیمیں اور بکتر بند گاڑیاں ہر گلی اور ہر نکڑ پر تعینات ہیں۔ شہریوں کو نہ اپنے گھروں کی جانب جانے کی اجازت دی جا رہی ہے، نہ ملبے میں اپنی یادیں تلاش کرنے کا حق دیا جا رہا ہے۔ جو کوئی قریب جانے کی کوشش کرے، اس پر براہ راست گولیاں چلائی جا رہی ہیں۔

یہ سب کچھ ایک ایسے علاقے میں ہو رہا ہے جو پہلے ہی بے گھر، بے وطن اور مسلسل مظلومیت کی چکی میں پس رہا ہے۔ نور شمس پناہ گزین کیمپ، جو فلسطینیوں کی ہجرت اور المیے کی زندہ تصویر ہے، آج ایک بار پھر قابض اسرائیل کی درندگی کا شکار بن چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan