Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ کا ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ: حزب اللہ

بیروت  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے ایک سخت ردعمل میں امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کو عالمی امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔ حزب اللہ نے اس حملے کو بین الاقوامی قوانین، انسانی اصولوں، جنیوا کنونشنز اور اقوام متحدہ کے منشور کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا، جو کسی بھی خودمختار ملک کی جوہری تنصیبات پر حملے اور طاقت کے استعمال کو سختی سے ممنوع قرار دیتا ہے۔

اتوار کے روز جاری کیے گئے بیان میں حزب اللہ نے خبردار کیا کہ اگر اس امریکی جارحیت کو روکا نہ گیا تو یہ پوری خطے اور دنیا کو تباہ کن جنگ کے دہانے پر لے جائے گا۔ یہ اقدام نہ صرف ایک قوم کی خودمختاری پر حملہ ہے بلکہ پورے خطے کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکہ صرف ان ممالک کو برداشت کرتا ہے جو اس کی بالادستی قبول کر لیں اور جو قومیں آزادی اور خودمختاری پر قائم رہتی ہیں، انہیں یا تو ذلت کی زندگی جینے پر مجبور کیا جاتا ہے یا خون اور خاک میں نہلا دیا جاتا ہے۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ حملہ دراصل قابض اسرائیل کی طرف سے ایران کے خلاف ناکام کوششوں کی تلافی کی کوشش ہے۔ امریکہ نے اس حملے کے ذریعے وہ مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی جو قابض اسرائیل اپنے تابڑ توڑ حملوں کے باوجود حاصل نہ کر سکا۔ وہ ایرانی میزائلوں کے زخم سہہ کر پسپا ہو چکا ہے، اور اب امریکہ اس کی طرف سے محاذ سنبھالے ہوئے ہے۔

بیان میں واضح کیا گیا کہ امریکہ اور قابض اسرائیل کے درمیان گہری اور براہ راست شراکت داری ہے، جو نہ صرف ایران بلکہ غزہ، لبنان، شام اور یمن تک پھیلی ہوئی جنگوں اور مظالم میں ظاہر ہو رہی ہے۔

حزب اللہ نے ایران کے دفاع کو ایک جائز اور ناگزیر حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی زمین، اپنے عوام اور اپنی خودمختاری کا بھرپور دفاع کرنے کا حق رکھتا ہے۔

حزب اللہ نے عرب و اسلامی دنیا اور دنیا بھر کی آزاد اقوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس جارحیت کے خلاف ایران کے ساتھ کھڑی ہوں، کیونکہ یہ حملہ صرف ایک ملک پر نہیں بلکہ آزاد انسانیت پر کیا گیا ہے۔

تنظیم نے اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور بالخصوص عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سنگین جارحیت کا نوٹس لیں۔ کیونکہ یہ حملہ عالمی ماحولیاتی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتا تھا اور وسیع پیمانے پر جوہری آلودگی پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی فوج نے اتوار کی صبح ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات پر شدید فضائی حملے کیے۔ ان کے مطابق فوردو، نطنز اور اصفہان میں موجود جوہری مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فوردو کے بنیادی مرکز پر بموں کی مکمل بارش کی گئی اور وہ مرکز اب “ختم ہو چکا ہے”۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ “تمام امریکی طیارے بحفاظت ایرانی فضاؤں سے لوٹ آئے ہیں”۔ انہوں نے ایران کو دوبارہ حملے کی دھمکی دی اور مطالبہ کیا کہ ایران “جنگ بند کرے”۔ ٹرمپ نے اس حملے کو “امریکہ، قابض اسرائیل اور پوری دنیا کے لیے ایک تاریخی لمحہ” قرار دیا۔

ایران نے اس حملے کے جواب میں فلسطینِ مقبوضہ کی سمت بڑی تعداد میں میزائل فائر کیے اور اعلان کیا کہ اس نے پہلی بار میزائل “خبیر” استعمال کیا ہے، جو قابض اسرائیل کے خلاف 13 جون سے جاری دفاعی کارروائیوں کا ایک حصہ ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan