غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ کی مظلوم آبادی کے خلاف نسل کشی کی بھیانک مہم آج چھ سو چوبیسویں دن بھی جاری ہے۔ یہ خونی یلغار فضائی بمباری، توپ خانے کے اندھا دھند حملوں، قحط زدہ مہاجرین کے قتل اور امریکہ کی کھلی عسکری و سیاسی پشت پناہی میں مسلسل جاری ہے، جبکہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور بےحسی بھی اسی درندگی کا حصہ بن چکی ہے۔
تباہی کی تازہ صورتحال
ہمارے نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے آج علی الصبح غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے اور کئی مزید اجتماعی قتل عام کی بھیانک وارداتیں انجام دیں۔ جبکہ دو ملین سے زائد مظلوم فلسطینی مہاجرین بھوک، بےسروسامانی اور بےوطنی کی اذیت میں مبتلا ہیں۔
طبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آج صبح سے اب تک قابض اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بن کر کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو نام نہاد امریکی امداد کے انتظار میں کھڑے تھے۔
وسطی غزہ میں انسانی امداد کے منتظر کئی افراد کو قابض فوج نے گولیوں کا نشانہ بنایا، جس سے کئی زخمی ہوئے۔
قابض فوج نے الشجاعیہ اور التفاح محلوں پر بھی فضائی حملے کیے، جب کہ جبالیا شہر جو شمالی غزہ میں واقع ہے، بھی ان حملوں سے محفوظ نہ رہا۔
خان یونس کے وسط میں “بطن السمین” علاقے پر توپ خانے سے شدید گولہ باری کی گئی، جب کہ الشجاعیہ کے مشرقی کنارے پر واقع “الشوا اسٹیشن” کے آس پاس بھی توپوں سے حملے ہوئے۔
آج صبح خان یونس کے شمال مغربی علاقے “اصداء” کے قریب قائم مہاجرین کے خیموں پر بھی قابض فوج نے فائرنگ کی، جس سے دو افراد زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج کی گاڑیوں نے خان یونس کے “السطر الغربی” علاقے میں شدید فائرنگ کی، جو توپ خانے کی بمباری کے ساتھ ساتھ کی گئی۔
گزشتہ شام، قابض فوج نے جبالیا کے مشرق میں کئی فلسطینی گھروں کو دھماکوں سے تباہ کر دیا۔
خان یونس میں بھی فضائی بمباری ہوئی، جب کہ جنگی کشتیاں سمندر میں ماہی گیروں کی کشتیوں کو نشانہ بناتی رہیں۔
غزہ کے مشرقی علاقے التفاح میں بھی قابض فوج کی زمینی گاڑیوں سے شدید فائرنگ کی گئی، جب کہ توپ خانے نے “شارع السکہ” (سکہ روڈ) اور “الزیتون” محلے کو نشانہ بنایا۔
وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ کے شمال مشرقی حصے میں بھی توپ خانے سے گولہ باری کی گئی۔
مہاجرین کی خیمہ گاہ پر حملہ، شہداء کی تعداد بڑھ گئی
جمعہ کی شام، قابض اسرائیل کی بمباری میں غزہ شہر کے “النصر” محلے کے قریب “دوار درابیہ” پر قائم خیمے پر حملے میں 7 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں۔
طبی ذرائع کے مطابق، خان یونس کے مغرب میں مہاجرین کی خیمہ گاہ پر فائرنگ سے ایک بچی شہید ہو گئی، جب کہ کئی دیگر زخمی ہوئے جنہیں کویت اسپیشلسٹ فیلڈ ہسپتال منتقل کیا گیا۔
اسی طرح مفترق العیون، غربی غزہ میں قابض فوج کے حملے میں چار فلسطینی شہید ہوئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق، شمالی غزہ کے “شارع یافا” پر “کواڈ کاپٹر” ڈرون سے فائر کیے گئے بم کے نتیجے میں نوجوان محمود جبر الکتنانی شہید ہو گیا، جب کہ اس کا بھائی شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ مسلسل قتل عام بمباری، فاقہ کشی اور نقل مکانی کی وہ قیامت ہے جس کے سائے میں فلسطینی قوم، خاص طور پر غزہ کے باسی، بدترین انسانیت سوز مظالم کا سامنا کر رہے ہیں، اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔