قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مصر کی دینی درس گاہ جامعہ الازھر کے سربراہ الشیخ احمد الطیب نے قابض اسرائیل کے ایران پر مسلسل حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ جارحانہ روش پورے خطے کو ہولناک تباہی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
انہوں نے اپنے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر عربی اور فارسی زبانوں میں جاری ایک پیغام میں کہا کہ “میں اسلامی جمہوریہ ایران پر قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں، منظم درندگی اور کھلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ یہ جارحانہ روش علاقے کو مکمل تباہی کے دہانے پر لانے کا موجب بن رہی ہے ہے”۔
شیخ احمد الطیب نے خبردار کیا کہ “قابض اسرائیل ایک ایسی مکمل جنگ بھڑکانے کے درپے ہے جس کا کوئی فاتح نہیں ہو گا، سوائے ان کے جو خون اور ہتھیاروں کی تجارت کرتے ہیں”۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری کی خاموشی کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ “جو قوتیں اس ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں وہ اس جرم میں برابر کی شریک ہیں۔ اس خاموشی کا نتیجہ صرف اور صرف عالمی سلامتی کے مزید بکھرنے کی صورت میں سامنے آئے گا۔ یہ بات ہرگز نہیں بھولنی چاہیے کہ جنگ، امن پیدا نہیں کرتی”۔
واضح رہے کہ گذشتہ جمعہ کی صبح سے قابض اسرائیل نے امریکہ کی پشت پناہی میں ایران پر ایک وسیع حملہ شروع کیا، جس کا نام “رائزنگ لائن” رکھا گیا۔ اس حملے میں ایرانی سپاہ پاسداران کے اعلیٰ افسران کو شہید کیا گیا، جبکہ ایران کے اندر گہرائی میں واقع جوہری تنصیبات اور عسکری مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
اس کے جواب میں ایران نے “الوعد الصادق 3” کے نام سے جوابی کارروائی کی۔ اس میں ایرانی میزائلوں اور ڈرونز نے قابض اسرائیل کے مختلف حساس مقامات پر حملے کیے، جن میں تیل صاف کرنے والا مرکز، وزارت جنگ کا ہیڈکوارٹر، موساد کا مرکز اور وائز مین انسٹیٹیوٹ شامل ہیں۔