غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اس کے مجاہدین نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے علاقے قیزان النجار میں قابض اسرائیلی فوج اور ان کی فوجی گاڑیوں کے ایک اجتماع پر مارٹر گولوں سے حملہ کیا ہے۔
القسام بریگیڈز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر جاری اپنے مختصر بیان میں بتایا کہ اس حملے کے ساتھ ساتھ خان یونس کے مشرق میں واقع علاقے “العین الثالثہ” اور صہیونی بستی “نیرم” کو بھی 114 ملی میٹر کے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے “رجوم” راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائیاں، قابض اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے جواب میں کی گئی ہیں۔
دوسری جانب اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرایا القدس نے اعلان کیا ہے کہ اس کے نشانہ بازوں نے غزہ شہر کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں ایک قابض اسرائیلی فوجی کو اس وقت نشانہ بنایا، جب وہ نہتے فلسطینی شہریوں پر اپنی بندوق تانے کھڑا تھا۔ بیان کے مطابق گولی اپنے ہدف تک پہنچی، تاہم اس فوجی کی حالت سے متعلق تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ حملے غزہ کے مختلف محاذوں پر جاری مزاحمتی کارروائیوں کے اس تسلسل کا حصہ ہیں، جو قابض اسرائیل کی سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے جاری جارحیت کے جواب میں کی جا رہی ہیں۔ اس مسلسل جارحیت نے غزہ کی زمین کو لاشوں، آنسوؤں اور خاکستر بستیوں میں بدل دیا ہے، مگر فلسطینی مزاحمت نے اپنے عزم اور قربانیوں سے ثابت کر دیا ہے کہ ظلم جتنا بھی بڑھے، مزاحمت کی چنگاری بجھ نہیں سکتی۔