Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل بچوں کے قتل عام کی وجہ سےاقوامِ متحدہ کی بلیک لسٹ میں بدستور برقرار

نیویارک   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی جانب سے بچوں اور مسلح تنازعات کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ میں ایک بار پھر قابض اسرائیل کو اُن ممالک اور فریقین کی بلیک لسٹ میں شامل رکھا ہے جو جنگی علاقوں میں بچوں کے خلاف سنگین جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ یہ سیاہ نشان سنہ2024ء کے لیے بھی قابض ریاست کے چہرے پر برقرار رہا۔

جمعہ کے روز جاری ہونے والی اس رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نہتے فلسطینی بچوں کے قتل، جسمانی معذوری، سکولوں اور ہسپتالوں پر حملوں جیسے سنگین جرائم میں مسلسل ملوث رہی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق غزہ اور مغربی کنارے بشمول مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں قابض اسرائیلی فوج اور صہیونی آباد کاروں نے رواں سال اب تک 2944 فلسطینی بچوں کے خلاف 8554 سنگین خلاف ورزیاں کیں۔

رپورٹ نے یہ اندوہناک حقیقت بھی آشکار کی کہ 951 فلسطینی بچوں کو قابض فوج نے حراست میں لیا، جن میں سے 861 مغربی کنارے میں، 259 مشرقی بیت المقدس میں اور 90 بچے محصور غزہ میں گرفتار کیے گئے۔

اقوامِ متحدہ نے اس امر پر بھی شدید تشویش ظاہر کی کہ 27 نہتے فلسطینی بچوں کو قابض اسرائیلی فوج نے اپنی ظالمانہ فوجی کارروائیوں میں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

خصوصی ضروریات والے بچوں کی حالت بھی اس خونی تصویر میں شامل ہے۔ رپورٹ کے مطابق 1561 معذور فلسطینی بچے قابض فوج اور صہیونی آباد کاروں کے ہاتھوں مظالم کا نشانہ بنے، جن میں 1507 کو براہِ راست قابض اسرائیلی فوج نے زخمی کیا جبکہ 54 بچوں پر آباد کاروں نے حملے کیے۔

مزید یہ کہ انسانی امداد تک رسائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی صہیونی پالیسی کا پردہ بھی چاک کیا گیا۔ رپورٹ نے انکشاف کیا کہ مجموعی طور پر 5091 مرتبہ فلسطینیوں کو امداد کی فراہمی سے روکا گیا، جن میں 2828 واقعات مغربی کنارے بشمول مشرقی بیت المقدس میں اور 2263 واقعات غزہ میں پیش آئے۔

انتونیو گوتریس نے ان بےرحم خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کے خلاف جاری صہیونی مظالم میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قابض اسرائیل کو ان جرائم پر عالمی سطح پر جواب دہ ٹھہرایا جائے۔ انہوں نے تمام فریقین کو یاد دلایا کہ بین الاقوامی انسانی قانون، انسانی حقوق اور بچوں کے تحفظ کے عالمی اصولوں کی پاسداری ان کی ذمہ داری ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے سکولوں اور ہسپتالوں کے احترام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب غزہ پر قابض اسرائیل کی سفاک جنگ جاری ہے، جو سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے اب تک قتل عام، قحط، بڑے پیمانے پر تباہی اور جبری بے دخلی کی شکل میں ایک نسل کشی کی جنگ بن چکی ہے۔ دنیا کی آوازیں خاموش ہیں، اقوامِ متحدہ کے احکامات اور عالمی عدالتِ انصاف کی ہدایات کو مسلسل نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

یہ وحشیانہ نسل کشی اب تک تقریباً 186 ہزار فلسطینیوں کو شہید و زخمی کر چکی ہے، جن میں اکثریت معصوم بچوں اور عورتوں کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا گیا ہے، اور قحط نے سیکڑوں بچوں سمیت ان گنت زندگیاں نگل لی ہیں۔

اسی دوران مغربی کنارے بشمول مشرقی بیت المقدس میں بھی قابض اسرائیلی فوج اور صہیونی آباد کاروں نے ظلم کی نئی لہر جاری رکھی ہوئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ایک ہزار کے قریب شہری شہید، سات ہزار زخمی اور 17500 سے زائد افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan