Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

’الجزیرہ کےخلاف بن گویر کی ہرزہ سرائی قابض اسرائیل کی اخلاقی شکست اور بوکھلاہٹ کا اعتراف ہے‘

دوحہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے میڈیا دفتر کے سربراہ عزت الرشق نے قابض اسرائیل کے شدت پسند اور نسل پرست وزیر ایتمار بن گویر کے الجزیرہ چینل اور اس کے صحافیوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات کو صہیونی ریاست کی ذہنی و اخلاقی پستی، داخلی اضطراب اور بوکھلاہٹ کا واضح مظہر قرار دیا ہے۔

عزت الرشق کا کہنا تھا کہ بن گویر کی جانب سے الجزیرہ کے ناظرین کے خلاف قانونی کارروائی کی دھمکیاں دینا اور آزاد صحافت کو سکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دینا اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل سچ بولنے والے ذرائع ابلاغ سے کس قدر خوف زدہ ہے۔ ان کے بہ قول اسرائیلی قیادت ایران کی منظم اور مؤثر جوابی کارروائیوں کے بعد اپنی داخلی کمزوری اور دفاعی اضطراب کو چھپا نہیں پا رہی ہے۔ اسی وحشت کا ردعمل آزاد میڈیا کے خلاف ان کے جابرانہ رویّے کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔

الرشق نے یاد دلایا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے صرف گذشتہ بیس مہینوں میں کم از کم 219 فلسطینی صحافیوں کو شہید کیا جا چکا ہے، جب کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے مسلسل روکا جا رہا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے دفاتر کو نشانہ بنانا، صحافیوں کو دھمکانا اور انہیں ہدفِ انتقام بنانا قابض اسرائیل کی وہ فسطائی پالیسی ہے جو آزادیٔ اظہار، انسانی حقوق اور بین الاقوامی اقدار کی صریح توہین ہے۔

عزت الرشق نے عالمی صحافتی اداروں اور آزادیٔ اظہار کے علمبردار ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کی ان درندہ صفت پالیسیوں کی نہ صرف شدید مذمت کریں بلکہ اسے روکنے کے لیے عملی اور مؤثر اقدام بھی اٹھائیں۔

قابلِ ذکر ہے کہ قابض اسرائیل نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے امریکی سرپرستی میں غزہ کی پٹی پر بدترین فوجی جارحیت مسلط کر رکھی ہے، جو اپنی نوعیت میں ایک کھلی نسل کشی ہے۔ اس منظم بربریت میں شہریوں کو براہِ راست نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہسپتالوں، سکولوں، پناہ گزین کیمپوں، عبادت گاہوں اور رہائشی علاقوں پر اندھا دھند بمباری کی جا رہی ہے۔ بچوں، خواتین اور معمر افراد کو جان بوجھ کر خوراک، دوا اور پینے کے پانی سے محروم کر کے ان کی زندگیوں کو موت کے حوالے کیا جا رہا ہے۔

اب تک اس جاری نسل کشی کے نتیجے میں ایک لاکھ پچاسی ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین، بچوں اور نہتے شہریوں کی ہے۔ گیارہ ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں، لاکھوں لوگ جبری ہجرت پر مجبور کر دیے گئے ہیں اور قحط نے سینکڑوں معصوم جانیں نگل لی ہیں۔ غزہ کی گلیاں اجڑی ہوئی ہیں، شہر ملبے کا ڈھیر بن چکے ہیں اور دنیا کے بڑے دارالحکومتوں میں انسانی حقوق کا شور ماند پڑ چکا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan