Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل نے الجلیل میں مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ضبط کر لیے، مؤذنین سے تفتیش

الجلیل المحتل (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مقبوضہ شمالی علاقے الجلیل میں قابض اسرائیل کی درندگی ایک بار پھر بے نقاب ہو گئی ہے، جہاں اس نے نہ صرف مساجد کے لاؤڈ اسپیکر ضبط کیے بلکہ مؤذنین کو بلا کر ان سے تفتیش کی گئی، گویا اذان جیسے روحانی عمل کو بھی جرم بنا دیا گیا ہو۔

مقامی ذرائع کے مطابق، قابض اسرائیلی فوج نے الجلیل کے گاؤں مجد الکروم میں واقع ایک مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ضبط کر لیا اور متعدد مؤذنین کو طلب کر کے ان سے تفتیش کی۔ یہ سب کچھ اس دعوے کے تحت کیا گیا کہ اذان کی آواز قانون کے خلاف اور شور شرابہ ہے۔

موقع پر موجود عینی شاہدین نے ’عرب 48‘ ویب سائٹ کو بتایا کہ قابض اسرائیلی پولیس نے مؤذنین کو کھلم کھلا دھمکایا کہ اگر وہ ضبط شدہ لاؤڈ اسپیکر دوبارہ استعمال میں لائے تو ان پر دس ہزار شیکل کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

یہ کارروائی صرف مجد الکروم تک محدود نہیں رہی۔ قابض پولیس نے گزشتہ بدھ کے روز الرملہ، اللد، کفرد قاسم، الطیرہ اور الطیبہ کے علاقوں میں چھ مساجد پر چھاپے مارے، اور تین مساجد کو اس نام نہاد الزام میں جرمانے بھی کیے کہ وہاں اذان کے ذریعے شور پھیلایا گیا۔

مجد الکروم کی عوامی کمیٹی نے اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانا، مؤذنین کو بلا کر تفتیش کرنا اور مالی جرمانے عائد کرنا ایک سنگین اشتعال انگیزی اور عبادت کی آزادی پر حملہ ہے۔ یہ منظم سازش ہے، جس کے پیچھے قابض اسرائیلی حکومت کے سیاستدان، بالخصوص نام نہاد قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن غفیر کا ہاتھ ہے۔

عوامی کمیٹی نے واضح کیا کہ اس قسم کی حرکتیں دراصل فلسطینی مسلمانوں کی شناخت، عقیدے اور عبادت پر ضرب لگانے کی کوشش ہیں۔ کمیٹی کے مطابق یہ کارروائیاں ایک بڑے ظلم کا حصہ ہیں، جس میں عرب علاقوں پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، مکانات کو منہدم کیا جا رہا ہے اور عرب شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔

کمیٹی نے تمام عرب اور فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر اس جارحیت کا مقابلہ کریں، اور عبادت کی آزادی، عزت اور مذہبی شعائر کی حفاظت کے لیے ہر محاذ پر کھڑے ہوں۔

قابض اسرائیل کی اس کارروائی کی حقیقت کا پردہ اسی مہینے کی ابتدا میں اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے بھی چاک کیا تھا، جس نے لکھا کہ بن غفیر نے پولیس حکام کو واضح ہدایات دی ہیں کہ عرب شہروں میں اذان کے لاؤڈ اسپیکر پر سختی کی جائے۔ اس نے اذان کی آواز کو ’قابلِ برداشت نہیں‘ قرار دے کر اس پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا، حالانکہ اس کی یہ پالیسی قانونی ماہرین کی رائے سے متصادم ہے، جو کہ وزیر کو پولیس کے کام میں براہِ راست مداخلت سے روکتی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan