Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل یورپ کے لیے ایران میں “گندا کام” سرانجام دے رہا ہے:جرمنی کا اعتراف

برلن  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جرمنی کے چانسلر فریڈرک میرٹس نے ایک چونکا دینے والا اور شرمناک اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابض اسرائیل، یورپ اور مغرب کی طرف سے ایران میں “گندا کام” انجام دے رہا ہے۔ اس اعتراف نے نہ صرف مغربی دوہرے معیار کو بے نقاب کیا بلکہ اس سامراجی سوچ کی بھی عکاسی کی ہے جس کے تحت مسلم دنیا پر ظلم کو باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت فروغ دیا جا رہا ہے۔

کینیڈا میں ہونے والی “جی سیون” سربراہی کانفرنس کے دوران جرمن نشریاتی ادارے “زی ڈی ایف” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں میرٹس نے ایرانی حکومت کو نہایت کمزور قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سابقہ مقام پر واپس نہیں آ سکے گی اور ایران کا مستقبل غیر واضح ہے۔ ان کے بقول، “ہمیں صرف انتظار کرنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا”.

انہوں نے مزید کہا کہ “میں قابض اسرائیل کی فوج اور اس کی قیادت کی جرات کو سراہتا ہوں کہ وہ ہماری طرف سے وہ کام انجام دے رہے ہیں جو شاید ہمیں مہینوں یا برسوں تک دہشت میں مبتلا رکھتا اور اگر ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار آ جاتے تو تباہی اور بھی وسیع ہوتی”.

میرٹس نے کھلے لفظوں میں کہا کہ “قابض اسرائیل ہم سب کی طرف سے ایران میں گندا کام انجام دے رہا ہے۔ ہم بھی اس ایرانی نظام کے شکار ہیں، کیونکہ یہ نظام دنیا بھر میں دہشت، قتل و غارت گری اور تباہی کا ذمہ دار ہے، چاہے وہ حزب اللہ کے ذریعے ہو یا حماس کے ذریعے”. یہ بیان دراصل فلسطینی مزاحمتی قوتوں کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش ہے، جنہوں نے برسوں سے قابض اسرائیل کے خلاف آزادی کی جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔

میرٹس نے ایران کو کھلی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر تہران نے پسپائی اختیار نہ کی تو اس کا پورا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا جائے گا۔ ان کے بقول “یہ صرف قابض اسرائیل کے بس کی بات نہیں، کیونکہ اس کے پاس مطلوبہ اسلحہ نہیں، لیکن امریکہ کے پاس وہ ہتھیار موجود ہیں”.

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے تو یورپ کی جانب سے سفارتی مدد کی پیشکش اب بھی موجود ہے۔ “اگر نئے حالات پیدا ہوئے تو جرمنی، فرانس اور برطانیہ دوبارہ سفارتی تعاون کے لیے تیار ہوں گے، جیسے کہ جمعرات سے پہلے تھے۔”

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب خطے میں کشیدگی انتہائی نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ ایران نے قابض اسرائیل پر میزائل حملوں کی نئی لہر شروع کی ہے، جبکہ قابض اسرائیل تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر بمباری کر رہا ہے، جس میں تیل کے ذخائر، فوجی اڈے اور قیادت کے مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

جرمن چانسلر کے یہ الفاظ اس حقیقت کو عیاں کر رہے ہیں کہ قابض اسرائیل نہ صرف فلسطینیوں بلکہ پوری مسلم دنیا کے خلاف ایک سامراجی آلہ کار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔ یورپ اور امریکہ کی سرپرستی میں یہ دشمن ریاست مسلم ممالک کو کمزور کرنے، ان کی خودمختاری ختم کرنے اور ظلم کی چکی میں پیسنے کا ایک وحشیانہ منصوبہ عملی جامہ پہنا رہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan