Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیلی فوج نے امداد کے لیے بلا کر فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام کر ڈالا، 50 شہید اور 200 سے زائد زخمی

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل نے آج صبح جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے بھوکے اور پیاسے نہتے فلسطینیوں کا بے رحمانہ قتل عام کیا۔ التحلیہ چوک پر فاقہ زدہ فلسطینی شہری جب امدادی سامان کے انتظار میں کھڑے تھے، تو غاصب فوج نے ان پر اندھا دھند گولیاں برسا دیں۔اس کے نتیجے میں 50 نہتے شہری موقع پر ہی شہید ہو گئے، جبکہ 200 سے زائد شدید زخمی ہو گئے، جن میں 20 کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

یہ ظلم و ستم کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ قابض اسرائیلی فوج کی اس مجرمانہ روش کا تسلسل ہے، جس کے تحت وہ انسانی امداد کے مراکز کو “موت کے پھندے” میں بدل چکی ہے۔ یہ وہی امدادی مراکز ہیں جو امریکہ کی نام نہاد انسانی ہمدردی کے سائے میں قائم کیے گئے، لیکن حقیقت میں وہاں فلسطینیوں کو گولیوں سے بھونا جاتا ہے۔

طبی ذرائع کے مطابق غزہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی، آپریشن تھیٹر اور انتہائی نگہداشت کے وارڈ زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ دوا ناپید ہے، آلاتِ جراحی ختم ہو چکے ہیں اور عملہ مسلسل تھکن، بے سروسامانی اور غم میں ڈوبا ہوا ہے۔

اسی صبح رفح شہر کے مغربی حصے میں بھی قابض اسرائیل نے امداد کے منتظر فلسطینیوں پر فائرنگ کی۔ یہ ایک منظم نسل کشی ہے، جسے عالمی خاموشی مزید طاقت دے رہی ہے۔ نہ کوئی مذمت، نہ کوئی روک تھام، اور نہ ہی کوئی عملی قدم۔

غزہ گزشتہ کئی ماہ سے مکمل ناکہ بندی کا شکار ہے۔ 2 مارچ کو قابض اسرائیل نے تمام بارڈر بند کر دیے، خوراک، دوا اور ایندھن کی ترسیل روک دی گئی۔ اسی دن سے قابض فوج نے بھوک، پیاس اور بیماری کو اپنا ہتھیار بنا کر غزہ پر نسل کشی کی نئی لہر مسلط کر رکھی ہے۔

رفح، وسطی غزہ اور دیگر علاقوں میں انسانی امداد کے مراکز کو بار بار نشانہ بنایا گیا۔ درجنوں فلسطینی شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹس کے مطابق، یہ حملے صرف قتل کے لیے نہیں بلکہ زبردستی ہجرت پر مجبور کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ غزہ کو فلسطینیوں سے خالی کرایا جا سکے۔

قابض اسرائیل اور امریکہ کی سرپرستی میں قائم “غزہ فاؤنڈیشن برائے انسانی امداد” جیسے ادارے، حقیقت میں فلسطینیوں کو “امدادی کام” کی آڑ میں زیر کرنے کا ہتھیار ہیں۔ سنہ2024ء کے 27 مئی سے اب تک ایسی قتل گاہوں میں 340 سے زائد فلسطینی شہید اور 2831 زخمی ہو چکے ہیں۔

7 اکتوبر سنہ2023ء سے قابض اسرائیل کی درندگی نے غزہ کو ایک جہنم میں بدل دیا ہے۔ اب تک 184 ہزار فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عورتوں، بچوں اور بزرگوں کی ہے۔ 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جبکہ ہزاروں قحط کے باعث دم توڑ چکے ہیں۔ لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور غزہ کی سرزمین کھنڈر بن چکی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan