Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی قید میں بہیمانہ تشدد سے فلسطینی قیدی رائد عصاعصہ شہید

طولکرم (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)قابض اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ جمعہ کے روز ایک اور مظلوم فلسطینی قیدی رائد اسماعیل عصاعصہ جن کی عمر 57 برس تھی صہیونی عقوبت خانوں میں اذیتوں کا شکار ہو کر جام شہادت نوش کر گئے۔ وہ شمالی طولکرم کے قصبے عَلار کے رہائشی تھے۔

اس المناک خبر کی تصدیق اسیران و آزاد شدگان کے امور کی فلسطینی کمیٹی اور اسیران کلب نے کی ہے۔ دونوں اداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی شہری امور کی جنرل اتھارٹی نے انہیں شہید قیدی رائد عصاعصہ کی شہادت کی اطلاع دی، تاہم ان کی شہادت کی وجوہات اور تفصیلات اب تک واضح نہیں ہو سکیں۔

یہ ضرور معلوم ہے کہ شہید قیدی کو رواں ماہ 9 جون کو قابض اسرائیل کے ایک ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں وہ آج اپنی جان جانِ آفریں کے سپرد کر گئے۔ رائد عصاعصہ کو قابض اسرائیلی افواج نے محض 27 روز قبل گرفتار کیا تھا۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہید رائد عصاعصہ سنہ1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں محنت مزدوری کر کے روزی کماتے تھے۔ قابض اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے آغاز سے لے کر اب تک، ہزاروں فلسطینی محنت کشوں کو گرفتار کر کے ان پر غیر انسانی اور وحشیانہ تشدد کیا گیا، جن میں رائد عصاعصہ بھی شامل تھے۔

مزید بتایا گیا کہ رائد عصاعصہ کی شہادت کے بعد، سنہ2023ء میں شروع ہونے والی نسل کشی کے دوران قابض اسرائیل کی قید میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 72 ہو گئی ہے، جن میں سے صرف پانچ شہداء کی شناخت ہوئی ہے، جو سب مزدور تھے۔

قابض اسرائیلی ریاست نے درجنوں فلسطینی شہداء کی شناخت کو ابھی تک خفیہ رکھا ہوا ہے، خاص طور پر ان قیدیوں کی جو غزہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ دور فلسطینی اسیران کی تاریخ کا سب سے ہولناک اور خونریز مرحلہ بن چکا ہے۔

قیدیوں کے حقوق کی تنظیموں نے بتایا کہ سنہ1967ء سے لے کر آج تک، اسرائیلی قید میں شہید ہونے والے فلسطینی اسیران کی تعداد 309 ہو چکی ہے، جن کی شناخت تصدیق شدہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ رائد عصاعصہ کی شہادت قابض اسرائیل کی مجرمانہ، درندہ صفت اور انسانیت دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہے، جو فلسطینیوں کے وجود کو مٹانے کی منظم سازش کا حصہ ہے۔

یہ ایک کھلی نسل کشی ہے، جس میں نہ صرف فلسطینی شہری، بچے، عورتیں، ہسپتال، سکول اور پناہ گزین کیمپ نشانہ بن رہے ہیں بلکہ قیدیوں کو بھی جان بوجھ کر قتل کیا جا رہا ہے۔

تنظیموں نے عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل کے جنگی جرائم پر خاموشی توڑیں اور اس کے رہنماؤں کو عالمی قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan