Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

عالمی سطح پر ایران پر صہیونی فوج کی دہشت گردانہ کارروائی کی شدید مذمت

تہران  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف کی گئی جارحانہ فضائی کارروائی پر عرب دنیا اور عالمی برادری کی طرف سے شدید مذمت سامنے آئی ہے۔ دنیا بھر میں یہ اقدام طاقت کے بےجا استعمال، خودسری اور خطے کو تباہی کی دہانے تک لے جانے والی حرکت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ تمام ذمہ دار قوتوں نے اس اشتعال انگیزی کو روکنے اور علاقے کو وسیع جنگ کی طرف دھکیلنے سے بچانے کے لیے تحمل اور ہوش مندی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

جمعے کی صبح قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے “رائزنگ لائن” کے نام سے خفیہ کوڈ آپریشن کے تحت تہران کے وسط میں اچانک فضائی حملہ کیا۔ اس حملے کا ہدف ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی تھے جنہیں شہید کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ متعدد حساس مقامات، فوجی کمانڈرز اور ایٹمی سائنسدانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق اس سفاک حملے میں کئی اہم رہنما شہید ہوئے جن میں ایٹمی سائنسدان مہدی طہرانجی، فریدون عباسی اور ایرانی چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری شامل ہیں۔ رہبر اعلیٰ کے مشیر علی شمخانی شدید زخمی ہیں اور ان کی حالت نازک ہے۔

سعودی عرب: کھلی جارحیت اور ریاستی خودمختاری کی توہین

سعودی وزارت خارجہ نے قابض اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کو کھلی درندگی قرار دیتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین و اقدار کی پامالی قرار دیا۔ سعودی عرب نے واضح کیا کہ اس اقدام سے خطے میں امن و امان شدید خطرے میں پڑ گیا ہے اور عالمی برادری بالخصوص سلامتی کونسل پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس جارحیت کو فوری روکا جائے۔

اردن: عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی

اردن نے شدید الفاظ میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے ایک رکن ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا۔ اردنی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیر ڈاکٹر سفیان القضات نے کہا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے منشور کی صریح خلاف ورزی ہے جو خطے کو مزید کشیدگی اور عدم استحکام کی طرف لے جا سکتا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ فوری اقدامات کر کے ان حملوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔

سلطنت عمان: خطرناک اشتعال انگیزی، سفارتی کوششوں پر پانی پھیرنے کی کوشش

سفارتی ثالثی میں سرگرم سلطنت عمان نے بھی اس حملے کو “انتہائی خطرناک اشتعال انگیزی” قرار دیا جو تہران اور واشنگٹن کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کو ناکامی کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ عمانی حکومت نے قابض اسرائیل کو مکمل طور پر اس کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فوری اور مؤثر مؤقف اپنا کر خطے کو مزید خونریزی سے بچائے۔

انڈونیشیا: یہ حملہ خطے کو آگ میں جھونک سکتا ہے

انڈونیشی وزارت خارجہ نے بھی اس فضائی حملے کو غیر ذمہ دارانہ اور جنگ کو ہوا دینے والا عمل قرار دیا اور خبردار کیا کہ یہ اقدام پہلے سے کشیدہ خطے کو وسیع جنگ میں دھکیل سکتا ہے۔ جکارتہ حکومت نے تمام فریقین سے پرزور اپیل کی کہ وہ تحمل سے کام لیں اور کھلی جنگ سے گریز کریں۔

جاپان: فوجی طاقت کا استعمال انتہائی افسوسناک

جاپانی وزیر خارجہ تاکیشی ایوایا نے بھی اس کارروائی پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے نازک وقت میں فوجی طاقت کا سہارا لینا نہایت افسوسناک اور تشویش ناک ہے۔ جاپان نے فوجی کارروائی کو مسترد کرتے ہوئے فوری پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔

اقوام متحدہ: گہری تشویش اور کشیدگی میں اضافہ ناقابل برداشت

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اس خطرناک صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کی اور خبردار کیا کہ ایسے وقت میں جب ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری مذاکرات جاری ہیں، کسی قسم کی فوجی مداخلت پورے خطے کو تباہی کی طرف دھکیل سکتی ہے۔ گوتیرش نے تمام فریقین سے پرزور اپیل کی کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کریں تاکہ ایک اور خونی تصادم سے بچا جا سکے۔

قابض اسرائیل کے اس نئے جرم نے نہ صرف ایران بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کو نئی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ ایک جانب فلسطینیوں پر نسل کشی اور درندگی جاری ہے، دوسری جانب اسرائیل خطے میں مزید آگ بھڑکا کر امن عالم کو دھواں بنا رہا ہے۔ عالمی ضمیر کو اب خاموشی توڑنی ہوگی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan