Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ پر قابض اسرائیل کی نسل کشی کا 615 واں دن: مظلوم فلسطینیوں پر قیامت جاری

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی مظلوم سرزمین پر قابض اسرائیل کی انسانیت سوز نسل کشی کی جنگ آج اپنے 615 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ یہ جنگ جو نہ صرف بمباری اور گولہ باری کے ذریعے جاری ہے بلکہ بھوک، پیاس اور جبری ہجرت کو بطور ہتھیار استعمال کر کے لاکھوں معصوم فلسطینیوں کو موت کے گھاٹ اتار رہی ہے۔ یہ سب کچھ امریکہ کی سیاسی و عسکری پشت پناہی، بین الاقوامی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور انسانیت کے اجتماعی ضمیر کی سنگ دلی کے سائے میں ہو رہا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نمائندگان کے مطابق آج بھی قابض اسرائیلی طیاروں اور توپخانوں نے غزہ کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا، بے شمار افراد کو شہید اور زخمی کیا گیا۔ لاکھوں فلسطینی جنہیں پہلے ہی اپنے گھروں سے بے دخل کر کے خیموں میں پناہ لینے پر مجبور کیا گیا تھا، اب ان خیموں کو بھی بمباری کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ آج صبح سویرے سے قابض اسرائیل کی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید ہو چکے ہیں۔

خان یونس کے علاقے المواصی میں، قابض اسرائیلی بمباری نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جن میں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے تھے۔ اس حملے میں نوجوان عبدالوھاب ابو ھداف، اس کی اہلیہ اور معصوم بچہ شہید ہو گئے۔

جنوبی غزہ کے علاقے نیٹزاریم محورکے قریب جب فلسطینی شہری امدادی سامان کی امید میں جمع تھے، تو قابض اسرائیلی فوج نے ان پر فائرنگ کر دی۔ اس حملے میں 13 افراد شہید اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے۔

خان یونس کے مشرقی علاقے عبسان کبیرہ میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کا شیر خوار بچہ شہید ہو گئے۔

المواصی کے علاقے میں ایک اور بچے کو اس وقت شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جب قابض اسرائیلی فوج نے پناہ گزینوں کے خیموں کو گولیوں اور بموں سے نشانہ بنایا۔

النصیرات میں واقع ہسپتالِ العودة نے اطلاع دی ہے کہ نتساریم کے مقام پر امدادی سامان کے منتظر شہریوں پر اسرائیلی ڈرونز نے بم پھینکے اور براہ راست گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید اور سو سے زائد زخمی ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی طیاروں نے آج صبح ایک بار پھر خان یونس کے مغربی علاقے المواصی پر بمباری کی۔

غزہ شہر میں واقع الشفاء ہسپتال میں ایک شہید فلسطینی کی میت لائی گئی جو نتساریم کے مقام پر اسرائیلی فائرنگ کا نشانہ بنا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق، قابض اسرائیل نے غزہ اور شمالی حصے کے بعد اب وسطی اور جنوبی غزہ کا انٹرنیٹ بھی مکمل طور پر منقطع کر دیا ہے، تاکہ وہاں کے مظالم دنیا کی آنکھوں سے اوجھل رکھے جا سکیں۔

یہ تمام واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل کی یہ جنگ محض کسی عسکری معرکے کا نام نہیں، بلکہ ایک باقاعدہ نسل کشی ہے، جس کا مقصد نہ صرف فلسطینیوں کو جسمانی طور پر ختم کرنا ہے، بلکہ ان کی تہذیب، ثقافت اور شناخت کو بھی صفحہ ہستی سے مٹانا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan