Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں قابض اسرائیل کی درندگی، صحافی اور تین امدادی کارکن شہید

غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی سرزمین ایک بار پھر خون سے تر ہوگئی۔ پیر کی شام قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے التفاح محلے میں یأفا اسٹریٹ پر ایک ظالمانہ فضائی حملہ کیا، جس کا نشانہ وہ لوگ بنے جو زندگی بچانے نکلے تھے۔ اس حملے میں ایک بہادر صحافی مؤمن ابو عوف اور تین جان بچانے والے فلسطینی مسعف حسین محیسن، براء عفانہ اور رائد العطار شہید ہو گئے۔

یہ افراد زخمیوں کو ملبے تلے سے نکالنے کی کوشش کر رہے تھے کہ قابض اسرائیل نے انہیں براہِ راست نشانہ بنایا۔ نہ وہ مسلح تھے، نہ خطرہ۔ وہ صرف انسانیت کی خدمت کر رہے تھے۔ مگر درندگی کے علمبرداروں کو یہی سب سے بڑا جرم لگا۔

قابض اسرائیلی افواج نے پیر کی شام پورے غزہ پر بمباری کا طوفان برپا کیا۔ ایک طرف غزہ کے عوام ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کے باعث کھلے آسمان تلے دم توڑ رہے ہیں، دوسری طرف ان کی مدد کو پہنچنے والے رضاکاروں کو بھی بخشا نہیں جا رہا۔

مقامی ذرائع کے مطابق، قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے التفاح محلے میں الشعراوی اور الحداد عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کئی افراد شہید اور درجنوں شدید زخمی ہوئے۔

غزہ کے بےبس شہریوں کے لیے مؤمن ابو عوف اور ان کے ساتھ شہید ہونے والے مسعفین صرف افراد نہیں تھے، وہ امید کا چراغ، زندگی کا سہارا، اور درد کی دوا تھے۔ ان کے خون سے لکھی گئی داستان یہ پیغام دے رہی ہے کہ قابض اسرائیل کی نسل کشی صرف عمارتوں کی تباہی نہیں، انسانیت کی بنیادوں پر حملہ ہے۔

قابض دشمن کے حملے اب صرف جنگی محاذ تک محدود نہیں، وہ خبر کے سپاہیوں اور رحمت کے فرشتوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ حملے اس بات کی واضح دلیل ہیں کہ فلسطینیوں کے خلاف ایک منظم نسل کشی جاری ہے، جس پر خاموشی برتنا بھی جرم ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan