یمن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمن کی مسلح افواج نے قابض صہیونی دشمن کے خلاف ایک طاقتور میزائل حملہ کیا، جس کے باعث قابض اسرائیل کے سب سے بڑے اور مرکزی ہوائی اڈے، بن گوریون ایئرپورٹ کی پروازیں عارضی طور پر معطل ہو گئیں۔
عبری ذرائع ابلاغ کے مطابق، یہ میزائل یمن سے داغا گیا تھا جس کی اطلاع کے بعد قابض اسرائیل کے مختلف علاقوں میں ایئر الرٹ بجنے لگے، خاص طور پر القدس اور اس کے مغربی حصوں میں۔ اسرائیلی فوج نے بعد میں میزائل کو مار گرانے کا دعویٰ کیا، لیکن یمن کی جانب سے اس جارحیت کے جواب میں جاری مزاحمت کا واضح ثبوت سامنے آیا ہے۔
یہ حملہ اس ضمن میں قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل بھی قابض اسرائیل نے یمن پر حملہ کیا تھا جس میں دارالحکومت صنعا کا مرکزی ہوائی اڈہ نشانہ بنایا گیا تھا اور کئی بےگناہ شہری شہید ہوئے تھے۔
یمن کی طاقتور فورسز جو کہ انصار اللہ کے زیر انتظام ہیں، گذشتہ کئی مہینوں سے قابض اسرائیل پر بار بار ڈرونز اور میزائل حملے کر رہی ہیں۔ یہ حملے غزہ میں قابض اسرائیل کی طرف سے جاری نسل کشی، مظالم اور فلسطینیوں پر گرتے بموں کے جواب میں کیے جا رہے ہیں۔
یمنی مزاحمت کے کمانڈرز نے واضح کیا ہے کہ جب تک قابض اسرائیل غزہ پر جاری بربریت بند نہیں کرتا، یہ حملے جاری رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی عوام کی خون ریزی کے سامنے دنیا کی خاموشی اور بے حسی ان کے لیے مزاحمت کو لازمی بنا دیتی ہے۔
قابض اسرائیل کی درندگی نے نہ صرف فلسطینیوں کی جانیں چھینیں بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام میں مبتلا کر رکھا ہے۔ یمن کی مزاحمت اس درندگی کا منہ توڑ جواب ہے، جو کہ فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے بین الاقوامی برادری کی نااہلی اور خاموشی کے باوجود جاری ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف فلسطینیوں کے حق میں ایک مضبوط پیغام ہے بلکہ اس بات کی نشاندہی بھی کرتا ہے کہ فلسطینیوں کا دفاع کرنے والے خطے کے بہادر لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں، جو قابض دشمن کی وحشیانہ درندگی کو روکنے کی جدوجہد میں ہر ممکن کردار ادا کر رہے ہیں۔