Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی دھمکی کے باوجود “سفینۂ حریّت” غزہ کی جانب رواں دواں

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی ریاست نے ایک بار پھر اپنی درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انسان دوستی، حق و انصاف اور آزادی کے علَم برداروں کو دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔ اس بار نشانہ بنائی گئی ہے سفینۂ “ماڈلین” جو کہ “اسطولِ حریّت” کا حصہ ہے اور ظالمانہ محاصرے کا شکار غزہ کے باسیوں کے لیے ایک نئی امید بن کر آگے بڑھ رہی ہے۔

قابض اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ ماڈلین پر سوار انسانی حقوق کے علم برداروں کو براہ راست وارننگ دے گی کہ وہ غزہ کے ساحل کے قریب نہ آئیں اور اگر ان کارکنان نے ان احکامات کو نظرانداز کیا تو فوج زبردستی ان کی کشتی پر قبضہ کر لے گی، کارکنان کو قید کر کے بندرگاہ اسدود منتقل کرے گی جہاں سے ان کو زبردستی بے دخل کیا جائے گا۔

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کارروائی کے لیے بحریہ کا تیرہواں یونٹ اور میزائل بردار کشتیاں متحرک کر دی گئی ہیں۔ قابض اسرائیلی سکیورٹی اداروں نے صاف الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ کسی بھی قیمت پر کشتی کو غزہ کے ساحل تک نہیں پہنچنے دیا جائے گا، چاہے اُسے زبردستی روکا جائے یا وسط سمندر ہی میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا جائے۔

ادھر “ماڈلین” کے دلیر کارکنان نے اطلاع دی ہے کہ گزشتہ رات ایک جاسوس ڈرون ان کے گرد چکر لگاتا رہا اور اس بار یہ پچھلی پرواز کے مقابلے میں کہیں زیادہ نیچے اُتر کر فضا میں گردش کرتا رہا۔ کارکنان نے کشتی پر ممکنہ حملے یا غرق کرنے کے خدشے کے پیش نظر حفاظتی تدابیر اختیار کیں اور لائف جیکٹس پہن لیں۔

“ماڈلین” کے ذرائع نے بتایا کہ کشتی نے گذشتہ شب اپنا راستہ اس وقت بدلا جب انھیں ایک ہنگامی اپیل موصول ہوئی کہ ایک پناہ گزین کشتی شدید حالت میں مدد کی منتظر ہے۔ یہ وہی انسان دوستی ہے جس کا پرچم یہ کارکنان لے کر نکلے ہیں، اور جسے قابض اسرائیل طاقت کے زور پر دبانا چاہتا ہے۔

یاد رہے کہ یہ کشتی اتوار کے روز جنوبی اٹلی کی جزیرہ صقلیہ سے روانہ ہوئی تھی، جس پر 12 بین الاقوامی کارکنان سوار ہیں۔ ان کا مقصد صرف اور صرف غزہ کا محاصرہ توڑنا، مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا اور دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنا ہے۔

یہ کوشش ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب اسی اتحاد کی ایک اور کشتی کو رواں ماہ کے آغاز میں بحیرہ روم میں مالٹا کے قریب دو اسرائیلی ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا۔

“ماڈلین” دراصل “اسطولِ حریّت” کی 36ویں کشتی ہے۔ اس اتحاد کا مقصد غزہ کا محاصرہ توڑنا اور دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ فلسطینی تنہا نہیں۔ اس طویل سفر کی بنیاد سنہ2010ء میں رکھی گئی تھی، جب پہلی بار بین الاقوامی کارکنان نے بحری جہاز کے ذریعے غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کی تھی۔

اسی سنہ2010ء میں قابض اسرائیل نے ترکیہ کے “ماوی مرمرہ” جہاز کو غزہ کی طرف جاتے ہوئے نہ صرف روک دیا بلکہ سفاکی سے حملہ کر کے 10 ترک شہریوں کو شہید کر دیا اور درجنوں کارکنان کو قید کر کے بے دخل کر دیا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan