غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں واقع واحد گردوں “نورہ الکعبی ہسپتال برائے ڈائیلاسس” کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
یہ ہسپتال شمالی غزہ کے ان تمام علاقوں کے مریضوں کے لیے آخری سہارا تھا، جن میں بیت لاھیا، بیت حانون، جبالیہ اور ام النصر کی بستی شامل ہیں۔ اس طبی مرکز نے ان علاقوں کے درجنوں مریضوں کو زندگی کی امید دی ہوئی تھی، مگر صہیونی جارحیت نے ان کی امیدوں کو بھی ملبے تلے دفن کر دیا۔
قابض اسرائیل نے اس ہسپتال کو ماضی میں بھی کئی بار نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں ڈائیلاسس کے بیشتر حساس آلات ناکارہ ہو چکے تھے اور آخر میں صرف آٹھ مشینیں کام کر رہی تھیں۔ لیکن آج کی بمباری میں اس پورے ہسپتال کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیا گیا، جس کے ساتھ نہ صرف ایک عمارت گری، بلکہ وہ تمام زندگیاں اور امیدیں بھی ریزہ ریزہ ہو گئیں، جو اس کی بنیادوں سے بندھی تھیں۔
اس سانحے کے ساتھ ہی قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کی متعدد رہائشی عمارتوں پر بھی بمباری کی، جس کے نتیجے میں کئی بےگناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کو قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل پشت پناہی سے غزہ پر بدترین اور بےرحم جنگ مسلط کر رکھی ہے، جو تاحال جاری ہے۔ اس جارحیت میں اب تک 1 لاکھ 78 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی ہے۔ ہزاروں افراد لاپتا ہیں، اور لاکھوں دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ خوراک، پانی، ادویات، پناہ، ہر ضرورت ناپید ہو چکی ہے۔ غزہ کا ہر کوشہ، ہر گلی، ہر چوراہا انسانی المیے کی تصویر بن چکا ہے۔