غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی قوم کے جذبۂ حریت کی علمبردار شہید عزالدین القسام بریگیڈ نے صہیونی جارحیت کے خلاف ایک اور کاری وار کیا ہے۔ بدھ کے روز القسام بریگیڈ نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں ایک مکان کے اندر چھپے صہیونی فوجی دستے پر ہلاکت خیز حملے کی ویڈیو منظرِ عام پر لائی ہے۔
القسام بریگیڈ کی جانب سے “ٹیلی گرام” پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مناظر “حجارۃ داوود” (حضرت داؤدؑ کے پتھروں) کے عنوان سے جاری کارروائیوں کی ایک کڑی ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران بیت لاہیا میں ایک مکان میں چھپی صہیونی فوجی فورس کو پہلے ایک اینٹی پرسنل میزائل سے نشانہ بنایا گیا، پھر جدید اور تباہ کن “یاسین 105” راکٹ سے دشمن کی “میرکافا” ٹینک کو لپیٹ میں لے لیا گیا۔
یہ حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 18 مارچ 2025ء سے قابض اسرائیل نے غزہ پر اپنی وحشیانہ اور نسل کش جنگ ایک بار پھر پوری شدت سے شروع کر رکھی ہے۔ وہ جنگ بندی کے اس معاہدے سے بھی منحرف ہو چکا ہے جو 19 جنوری 2025ء کو قطر اور مصر کی ثالثی، اور امریکہ کی حمایت سے طے پایا تھا اور 58 دن تک برقرار رہا۔
مگر اب قابض اسرائیل نے نہ صرف وہ معاہدہ توڑا بلکہ غزہ کے مظلوم عوام پر بمباری، قحط، اجتماعی قتل عام، ہسپتالوں اور سکولوں کی تباہی اور جبری بے دخلی جیسے انسانیت سوز مظالم کو اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔
فلسطینی قوم پر مسلط کردہ اس ظلم کے مقابل، القسام بریگیڈ کی یہ مزاحمت اُس لازوال ایمان کی علامت ہے جو اپنے حقِ آزادی اور سرزمینِ مقدس کی حفاظت کیلئے ہر قربانی پیش کرنے پر آمادہ ہے۔ بیت لاہیا کی گلیوں میں گونجتے یہ دھماکےصہیونی دشمن کے غرور کو توڑنے اور دنیا کو مظلوم فلسطینیوں کی آواز سنانے کا ذریعہ ہیں۔