Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جنین کیمپ میں عالمی سفیروں پر صہیونی فائرنگ، عالمی برادری کا فوری تحقیق کا مطالبہ

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) نیویارک سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ اور کئی مغربی ممالک نے قابض اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنین پناہ گزین کیمپ میں بین الاقوامی سفیروں کے قافلے پر فائرنگ کے واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرے۔

یہ افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیاتھا جب یورپی اور عرب ممالک کے 35 سفیروں پر مشتمل ایک وفد بدھ کے روز غرب اردن کے ضلع جنین میں پناہ گزینوں کے کیمپ کا دورہ کر رہا تھا تاکہ علاقے میں جاری انسانی المیے کا قریب سے مشاہدہ کیا جا سکے۔ اس دوران قابض اسرائیلی فوج نے بغیر کسی جواز کے سفیروں کی طرف فائرنگ کی، حالانکہ اس دورے کی پیشگی اطلاع قابض اسرائیل کے سکیورٹی اداروں کو دی گئی تھی اور اجازت بھی حاصل کی گئی تھی۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجاریک نے اپنے بیان میں کہا کہ انتونیو گوتر یس اس واقعے پر سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ ترجمان کے مطابق قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے اقوام متحدہ کے ملازمین سمیت غیر ملکی سفیروں پر ہوائی فائرنگ ایک سنگین اور ناقابل قبول عمل ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایسے وفود جو انسانی مشن پر ہوں، ان کی جان و مال کا تحفظ ہر حال میں یقینی بنایا جانا چاہیے، کیونکہ ان کی موجودگی اور سرگرمیاں انسانی ہمدردی کے دائرے میں آتی ہیں۔

ڈوجاریک نے زور دیا کہ قابض اسرائیل کو اس واقعے کی مکمل، غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کرنی چاہیے اور اقوام متحدہ کو اس کی رپورٹ مہیا کی جائے تاکہ ایسے واقعات آئندہ نہ دہرائے جا سکیں۔

یہ واقعہ سامنے آتے ہی عالمی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم نے مغربی کنارے میں ہونے والی اس ہوائی فائرنگ کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیا، جبکہ وزیر خارجہ نے فوری طور پر اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے شدید تحفظات سے آگاہ کیا اور تحقیقات کا پرزور مطالبہ کیا۔

میکسیکو کی وزارت خارجہ نے بھی کہا ہے کہ وہ قابض اسرائیل سے واقعے کی وضاحت طلب کرے گی، کیونکہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ وفد نے کسی ممنوعہ علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی ہو۔

ادھر یوراگوئے کی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی سفیر کو طلب کر کے اس واقعے پر بازپرس کی ہے اور کہا ہے کہ سفیروں پر گولیوں کا چلایا جانا ناقابل برداشت ہے۔

برطانیہ کے وزیر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ، ہیمش فاکنر نے بھی واقعے کو شدید الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کسی بھی طور قابل قبول نہیں اور اس میں ملوث افراد کو مکمل تحقیقات کے بعد کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس تلخ حقیقت کو آشکار کرتا ہے کہ قابض اسرائیل نہ صرف فلسطینی عوام پر مظالم ڈھا رہا ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کو بھی مسلسل روند رہا ہے۔ فلسطینی سرزمین آج بھی خون، آنسو اور بے بسی کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ سفیروں پر فائرنگ ایک ایسی خطرناک روش کا ثبوت ہے جو یہ ظاہر کرتی ہے کہ قابض اسرائیل کو کسی قانون، اخلاقیات یا عالمی ضمیر کی پروا نہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan