غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی نے غزہ کے نہتے اور محصور شہریوں پر موت کی چھتری تان رکھی ہے۔ وزارت صحت غزہ نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 82 فلسطینی شہید اور 262 شدید زخمی ہوئے۔
یہ خونی سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ سات اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی خون ریزی نے اب تک 53,655 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، جب کہ 121,950 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 18 مارچ 2025ء کو جب قابض اسرائیل نے ایک بار پھر نسل کشی کی کارروائیاں تیز کر دیں، تب سے اب تک مزید 3,509 فلسطینی شہید اور 9,909 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
حقیقت اس سے کہیں زیادہ ہولناک ہے۔ وزارت صحت کے مطابق کئی شہداء اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، اور سڑکوں پر زخمی و جاں بہ لب انسان پڑے ہیں جن تک ایمبولینس اور امدادی کارکن بھی نہیں پہنچ پا رہے۔ قابض اسرائیل کے حملے صرف گھروں اور عمارتوں پر نہیں، بلکہ انسانیت کے چہرے پر بھی مسلسل کیے جا رہے ہیں۔
مارچ کے آغاز میں مصر، قطر اور امریکی سرپرستی میں ایک فائر بندی اور اسیران کے تبادلے کا معاہدہ طے پایا تھا، جو 19 جنوری سے نافذ تھا۔ مگر 18 مارچ کو بنجمن نیتن یاھو کی حکومت نے اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر توڑ ڈالا، اور غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر کے فلسطینی قوم کو خاک و خون میں نہلا دیا، باوجود اس کے کہ حماس نے معاہدے کی تمام شرائط کی پاسداری کی تھی۔