Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں ہر تیسرا اونروا سکول صفحۂ ہستی سے مٹ گیا – عالمی برادری خاموش کیوں؟

مقبوضہ بیت المقدس   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے غزہ اور القدس میں اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی “اونروا” کے سکولوں پر قابض اسرائیل کے وحشیانہ حملوں اور زبردستی بندش کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان حملوں نے نہ صرف فلسطینی بچوں کے حقِ تعلیم کو نشانہ بنایا، بلکہ یہ عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی بھی ہے۔

منگل کو جاری ایک مشترکہ بیان میں ماہرین نے واضح کیا کہ سکولوں پر بمباری دراصل بچوں پر حملہ ہے، ان کے محفوظ مستقبل پر حملہ اور ایک غیرقانونی قبضے کے تناظر میں یہ اقدام نہایت سنگین جرم ہے۔

بیان کے مطابق اکتوبر 2023 ءسے اب تک غزہ میں تین چوتھائی سے زائد سکول عمارات قابض اسرائیل کے فضائی حملوں کا نشانہ بن چکی ہیں، جن میں تقریباً ایک تہائی “انروا” کے سکول شامل ہیں۔ سکولوں کی ایک بڑی تعداد مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے اور تعلیم کے قابل نہیں رہی۔

اقوام متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا کہ یہ تباہی صرف عمارتوں کی بربادی نہیں، بلکہ ایک پوری فلسطینی نسل کے تعلیمی مستقبل کو برباد کرنے کی سازش ہے۔ فلسطینی بچوں کی تعلیم گذشتہ انیس ماہ سے رکی ہوئی ہے، اور جب جنگ تھمے گی تو ان کے پاس واپس جانے کے لیے کوئی سکول باقی نہ ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ ان حملوں نے بچوں کو مسلح انخلاء کے عمل کا شکار بنا دیا ہے، اور ان پر ایسی نفسیاتی چوٹ لگائی ہے جس کے اثرات برسوں تک رہیں گے، جبکہ ان کے پاس نہ مناسب مدد ہے نہ سہارا۔ اب تک “انروا” کے کم از کم 300 کارکنان شہید ہو چکے ہیں، جن میں بیشتر انسانی ہمدردی کے کارکن تھے۔

ماہرین نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل کو ایسے اقدامات کی کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں، خاص طور پر جب بین الاقوامی عدالتِ انصاف اسرائیل کو اپنے قبضے کے خاتمے کا پابند قرار دے چکی ہے۔ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت سکولوں کو براہِ راست حملوں سے تحفظ حاصل ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں کوئی جنگی کارروائی موجود نہ ہو۔

بیان میں کہا گیا کہ شہریوں اور ان کے اداروں کو نشانہ بنانا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے، اور یہ اقدامات اجتماعی سزا کی صورت اختیار کر چکے ہیں، جو بین الاقوامی ضابطوں کے سراسر منافی ہیں۔

ماہرین نے یاد دہانی کرائی کہ بین الاقوامی قانون کے تحت قابض اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ غزہ، مغربی کنارے اور القدس سے قبضہ ختم کرے اپنی تمام غیر قانونی آبادیاں خالی کرے، فلسطینی متاثرین کو مکمل معاوضہ دے، جبری بے دخل افراد کی واپسی یقینی بنائے اور ان کے لیے انسانی امداد اور بحالی کا عمل شروع کرے۔

انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کی رکن ریاست ہونے کی حیثیت سے اسرائیل پر فرض ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قوانین کی پاسداری کرے۔ عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ فلسطینی بچوں کے تعلیم و زندگی کے بنیادی حق کا تحفظ یقینی بنائے اور قابض اسرائیل کو ان سنگین جرائم کی سزا دلوائے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan