الخلیل (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض صہیونی آبادکاروں نے آج پیر کے روز مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی املاک پر ایک بار پھر حملہ کر کے وحشیانہ جارحیت کا مظاہرہ کیا۔ یہ واقعات سلفیت کے مغرب میں واقع قصبہ بروقین اور جنوبی الخلیل کی مسافر یطا میں پیش آئے، جہاں نہ صرف فلسطینی گھروں کو نشانہ بنایا گیا بلکہ توانائی کے بنیادی ذرائع کو بھی تباہ کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ متعدد صہیونی آبادکاروں نے بروقین کے شمال مغربی علاقے میں شہریوں کے گھروں پر دھاوا بولا۔ عینی شاہدین کے مطابق آبادکار گھروں کے اطراف گھومتے رہے، دیواروں پر قابض اسرائیل کے جھنڈے لہرائے اور مکینوں کی املاک کو نقصان پہنچایا۔ یہ حملے گزشتہ کئی دنوں سے جاری منظم جارحیت کا تسلسل ہیں، جس کا مقصد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کرنا ہے۔
ادھر قابض اسرائیلی فوج نے کفر الدیک اور بروقین کے درمیان موجود زرعی اراضی میں بڑے پیمانے پر زمینوں کی کھدائی شروع کر رکھی ہے، جبکہ شہری علاقوں میں قابض فوج کی بھاری نفری اور جنگی گاڑیاں مسلسل موجود ہیں۔ ان سرگرمیوں نے عام فلسطینیوں کی زندگی کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔
اسی دوران مسافر یطا کے علاقے خربہ اقواويس میں صہیونی آبادکاروں نے رات کی تاریکی میں حملہ کر کے وہاں نصب بجلی کے جنریٹر توڑ ڈالے۔ مقامی صحافی اسامہ مخامرہ کے مطابق، آبادکار پہلے بھی خربہ شعب البطم میں اسی نوعیت کی کارروائی کر چکے ہیں، جہاں جنریٹر تباہ کر کے پورے علاقے کو اندھیرے میں ڈوبا چھوڑ دیا گیا تھا۔
فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف سرگرم ادارے کے مطابق صرف اپریل کے مہینے میں قابض آبادکاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی املاک پر 341 حملے کیے اور 10 نئی غیر قانونی آبادیاں قائم کرنے کی کوشش کی۔
ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی استعماری پالیسیوں کے نتیجے میں مغربی کنارے کے 29 فلسطینی آبادیوں کو جبری طور پر ان کے گھروں سے بےدخل کیا گیا۔ ان علاقوں سے 311 خاندانوں، یعنی تقریباً دو ہزار فلسطینیوں کو اپنے ہی وطن میں بےگھر ہونا پڑا۔
قابض اسرائیلی ریاست جہاں غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر نسل کشی کی جنگ مسلط کیے ہوئے ہے، وہیں مغربی کنارے، خصوصاً مشرقی بیت المقدس میں بھی وحشیانہ کارروائیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اس عرصے میں کم از کم 967 فلسطینی شہید ہوئے، سات ہزار سے زائد زخمی ہوئے اور سترہ ہزار سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا۔