Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کا شمالی غزہ میں انڈونیشی ہسپتال کا محاصرہ کرلیا

غزہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے شہر بیت لاہیہ میں واقع انڈونیشی ہسپتال کو اتوار کی شام گھیرے میں لے لیا ہے۔ ٹینکوں، بکتر بند گاڑیوں اور بلڈوزروں کے ساتھ پیش قدمی کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے ہسپتال کے اردگرد شدید فائرنگ شروع کر دی، جبکہ علاقے میں خوف اور وحشت کی فضا طاری ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق قابض فوج کے ٹینک ہسپتال کے اطراف میں پوزیشنیں سنبھال چکے ہیں اور براہ راست ہسپتال کی عمارت کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق ہسپتال کے اندر اس وقت 55 افراد موجود ہیں جن میں 4 ڈاکٹر، 8 نرسیں اور درجنوں مریض شامل ہیں۔ یہ وہ مریض ہیں جو شدید بیماری یا زخموں کے باعث نقل و حرکت کے قابل نہیں۔ صبح کے حملے کی وجہ سے ان کا انخلا بھی ممکن نہیں رہا۔

قابض اسرائیلی جارحیت کا عالم یہ ہے کہ ہسپتال کے اندر موجود طبی عملے اور مریضوں سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔ وزارت صحت غزہ کے ڈائریکٹر جنرل منیر البرش نے تصدیق کی ہے کہ انڈونیشی ہسپتال کا محاصرہ مکمل کر لیا گیا ہے اور قابض اسرائیلی بلڈوزر اور ٹینک ہسپتال کے اطراف میں تعینات ہیں۔

منیر البرش نے بتایا کہ ہسپتال پر فائرنگ کے نتیجے میں کئی مریض زخمی ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہسپتال نہ صرف مریضوں کے لیے آخری سہارا ہے بلکہ طبی عملے کے لیے بھی تحفظ کی واحد پناہ گاہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی تاکہ طبی عملے، مریضوں اور زخمیوں کی زندگیاں بچائی جا سکیں۔

انڈونیشی ہسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل نے نہ تو کبھی ہسپتال کو خالی کرنے کا حکم دیا اور نہ ہی کسی قسم کی پیشگی وارننگ دی۔ ان کا کہنا ہے کہ ہسپتال کے اندر کوئی فوجی سرگرمی نہیں، نہ ہی یہاں کوئی مزاحمت کار وجود ہے۔ یہ صرف ایک علاج گاہ ہے جہاں انسانیت کی آخری سانسیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ہسپتال کے اندر موجود طبی ٹیموں نے عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس وحشیانہ محاصرے کو رکوانے کے لیے کردار ادا کریں، تاکہ بے گناہ مریض اور طبی کارکنان محفوظ رہ سکیں۔

اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے جبالیہ کے قریب انڈونیشی ہسپتال کے اطراف کو ڈرونز کے ذریعے گھیرے میں لیا اور براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک مریض زخمی ہوا۔ ہسپتال کے ڈائریکٹر مروان السلطان نے ایک بیان میں بتایا کہ ڈرون حملے میں ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

وزارت صحت فلسطین نے اس اندوہناک صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈونیشی ہسپتال کا محاصرہ غزہ یورپی ہسپتال کو غیر فعال کرنے کے صرف چند دن بعد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ایک بار پھر فلسطینیوں کو علاج اور انسانی سہولیات سے محروم کرنا ہے۔

یہ وہی نسل کشی کی پالیسی ہے جس کے تحت قابض اسرائیل منظم طریقے سے غزہ کے شہریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم کر رہا ہے، اور عالمی برادری تاحال خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan