Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کا غزہ کے ہسپتالوں کو زبردستی خالی کرانا انسانی تباہی کی ایک منظم سازش قرار

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں سرکاری میڈیا آفس نے جمعرات کے روز ایک ہنگامی بیان میں کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کے ہسپتالوں اور طبی مراکز کو زبردستی خالی کرانے کا عمل ایک منظم اور سوچا سمجھا جرم ہے، جس کا مقصد غزہ کے صحت کے نظام کو مکمل تباہی کے دہانے پر پہنچا دینا اور اجتماعی قتل عام کے منصوبے کو مکمل کرنا ہے۔

بیان میں بتایا گیا ہے کہ اب تک قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے براہ راست بمباری، تباہی، جلاؤ گھیراؤ اور جبری انخلا کے ذریعے 38 ہسپتالوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے، جن میں کئی اہم طبی مراکز شامل ہیں۔ تازہ ترین ہدف “شیخ رضوان کلینک” بنی، جسے جبراً خالی کرایا گیا۔

سرکاری میڈیا آفس نے واضح کیا کہ یہ جبری انخلاء کوئی معمولی واقعہ نہیں بلکہ غزہ کے باسیوں کو زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم کرنے کی ایک واضح اور منصوبہ بند کوشش ہے۔ قابض اسرائیل، بین الاقوامی قوانین اور انسانی اقدار کو روندتے ہوئے، غزہ کو رہنے کے قابل نہیں چھوڑنا چاہتا۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ جرم ایسے وقت میں سرزد کیا گیا ہے جب چند گھنٹے قبل ہی خان یونس کے جنوبی علاقے میں واقع یورپی ہسپتال کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ ہسپتال جنوبی غزہ میں آخری بچا ہوا بڑا طبی مرکز تھا جو زخمیوں اور مریضوں کو کچھ سہارا دے رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اب تک جن 38 ہسپتالوں کو قابض اسرائیلی افواج نے نشانہ بنایا، ان کے علاوہ درجنوں طبی مراکز بھی حملوں اور دباؤ کی زد میں آئے ہیں۔ ان پر مسلسل بمباری، تباہی اور جبری انخلا کے احکامات، تمام عالمی معاہدوں اور انسانیت کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

میڈیا آفس نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہسپتالوں، کلینکس اور طبی عملے کو منظم انداز میں نشانہ بنانا ایک کھلی جنگی مجرمانہ کارروائی ہے، جو چوتھے جنیوا کنونشن، بین الاقوامی انسانی قانون اور عالمی فوجداری عدالت کے روم اسٹیچوٹ کے مطابق جنگی اور انسانیت سوز جرائم میں شمار ہوتی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کا یہ طرز عمل ظاہر کرتا ہے کہ وہ صرف بمباری نہیں بلکہ غزہ کے شہریوں کو اجتماعی طور پر بے دخل کرنے اور انسانی المیے کو گہرا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

سرکاری میڈیا آفس نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی برادری کی خاموشی اور اب تک کی بے عملی نے قابض اسرائیل کو کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ وہ 24 لاکھ سے زائد محصور فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی کارروائیاں جاری رکھے، اور غزہ کی صحت کی سہولیات کو مکمل طور پر زمین بوس کر دے۔

بیان میں واضح طور پر امریکہ، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور قابض اسرائیل کو ان جرائم کا مکمل ذمہ دار قرار دیا گیا جو بار بار اور دانستہ طور پر کیے جا رہے ہیں۔

آخر میں میڈیا آفس نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فوری طور پر مداخلت کرے، غزہ کے باقی ماندہ صحت کے ڈھانچے کو تحفظ فراہم کیا جائے، بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیمیں بھیجی جائیں تاکہ ان جرائم کی تفتیش ہو اور مجرموں کو عالمی عدالتوں کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ساتھ ہی زخمیوں اور مریضوں کے فوری انخلاء اور بیرون ملک علاج کے لیے محفوظ راستے فراہم کیے جائیں۔

بیان کا اختتام ایک سخت انتباہ کے ساتھ ہوا کہ اگر ہسپتالوں اور طبی مراکز کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہا، تو لاکھوں بے گناہ شہریوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی، اور دنیا ایک ایسے اخلاقی و قانونی امتحان سے دوچار ہو گی جس میں مصلحت یا خاموشی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہے گی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan