غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض فاشسٹ ریاست اسرائیل کی غزہ میں جاری نسل کش جنگ کے دوران فلسطینی صحافیوں کی قربانیوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ آج جمعرات کو حکومتی میڈیا دفتر نے تصدیق کی ہے کہ صحافیوں کے شہداء کی تعداد 216 ہو چکی ہے۔
تازہ شہادت کا نشانہ بننے والے معروف فلسطینی صحافی حسن مرزوق سمور ہیں، جو ریڈیو “صوت الاقصیٰ” سے وابستہ تھے۔ قابض اسرائیل نے ان پر اور ان کے اہل خانہ پر علی الصبح خان یونس کے مشرقی علاقے میں بمباری کی، جس میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے۔
حکومتی میڈیا دفتر نے ایک سخت الفاظ پر مشتمل بیان میں اس المناک واقعے پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ قابض بزدل اسرائیل کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو منظم طریقے سے نشانہ بنانا، ان کی آواز کو خاموش کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے۔
بیان میں عالمی صحافتی اداروں، بالخصوص بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب جرنلسٹس یونین اور دنیا بھر کے صحافتی اداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ فلسطینی صحافیوں کے خلاف جاری ان مجرمانہ کارروائیوں کی بھرپور مذمت کریں۔
حکومتی دفتر نے قابض اسرائیل، امریکہ، اور ان تمام مغربی ممالک خصوصاً برطانیہ، جرمنی، اور فرانس – کو اس مجرمانہ نسل کشی میں برابر کا شریک قرار دیا اور ان پر اس وحشیانہ قتل عام کی مکمل ذمہ داری عائد کی۔
بیان میں عالمی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور صحافتی آزادی کے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان جرائم پر خاموشی اختیار نہ کریں اور قابض اسرائیل کے مجرموں کو عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لانے کے لیے فوری اور عملی اقدامات کریں۔
مزید کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری فوری اور مؤثر دباؤ ڈال کر نہ صرف اس جاری نسل کشی کو روکے، بلکہ غزہ میں صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، کیونکہ وہ اپنی جانیں ہتھیلی پر رکھ کر دنیا تک سچائی کی آواز پہنچا رہے ہیں۔