غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوامِ متحدہ نے قابض اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پر جاری جنگ کو فوری طور پر بند کرے اور متاثرہ علاقے تک امدادی سامان کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا کہ “ہم غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ دو ریاستی حل کی طرف ایک ناقابلِ واپسی راستہ ہموار کیا جا سکے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “انسانی امداد کو غزہ تک پہنچنے سے روکنا کسی صورت قبول نہیں۔ اس تک رسائی کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جانا چاہیے”۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے جاری ایک اور بیان میں، سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفان ڈوجارک نے کہا کہ اقوامِ متحدہ اور قابض اسرائیل کے درمیان سفارتی رابطے مسلسل جاری ہیں، جن کے ذریعے غزہ پر مسلط محاصرہ ختم کرنے اور امداد کی فوری فراہمی کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ “ہر انسان کو باوقار زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے، چاہے وہ کہیں بھی ہو”۔
ڈوجارک نے مطالبہ کیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا جائے تاکہ اقوامِ متحدہ نہایت ضروری امدادی سامان اور خوراک فوری طور پر متاثرہ فلسطینیوں تک پہنچا سکے۔
انہوں نے کہاکہ “ہم غزہ کی صورتحال کو خوف اور شدید تشویش کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں”۔
دوسری جانب قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نئے مظالم ڈھائے ہیں۔ مسلسل 583 ویں روز بھی حملے جاری رہے، جن میں شدید بمباری کے نتیجے میں مزید 71 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
یہ حملے رہائشی گھروں، پناہ گاہوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔
سات اکتوبر 2023ء سے اب تک غزہ میں شہدا کی تعداد 52,908 ہو چکی ہے جبکہ 119,721 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، جن میں بھی زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
18 مارچ 2024 کو جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد سے اب تک 2,780 فلسطینی شہید اور 7,680 زخمی ہو چکے ہیں۔