غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے آج علی الصبح غزہ کے جبالیہ اور جبالیا البلد کے مختلف رہائشی علاقوں پر اندھا دھند بمباری کر کے ایک خونی قتل عام کیا، جس میں کم از کم 50 فلسطینی شہید، جب کہ درجنوں زخمی اور لاپتہ ہو گئے۔
شمالی غزہ کے اس پرہجوم مہاجر کیمپ پر اسرائیلی طیاروں کی بے رحمانہ بمباری نے نہ صرف گھر اجاڑ دیے بلکہ پورے علاقے کو ماتم کدہ بنا دیا۔
شہری دفاع کے محکمے نے بتایا کہ جبالیہ البلد، شارع العجارمہ، فالوجہ، ابو حسین سکول کے عقب اور خلہ کے علاقوں میں رہائشی گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں میں مقبل، القطنانی، سويلم، النجار اور خلہ خاندانوں کی رہائش گاہیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں، جب کہ ریسکیو ٹیموں نے بڑی تعداد میں شہداء کی لاشیں نکالیں اور کئی زخمیوں کو شدید حالت میں ہسپتال منتقل کیا۔
شمالی غزہ کے انڈونیشی ہسپتال سے موصول ہونے والی تصاویر دل دہلا دینے والی ہیں، جہاں شہداء کی لاشیں زمین پر قطار میں رکھی گئی ہیں۔ یہ مظلوم فلسطینی محض اپنے گھروں میں موجود تھے جب ان کے سروں پر موت برسائی گئی۔
قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت صرف یہی نہیں رکی، بلکہ شارع العجارمہ میں مسجد یاسین کے قریب واقع ابو العیش عمارت میں عودہ اور خلیل خاندان کی دو رہائشی اپارٹمنٹس کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جس سے مزید شہادتیں ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے۔
حملے کے بعد علاقے میں شدید افراتفری پھیل گئی۔ زخمیوں کی جان بچانے کے لیے ایمبولینسوں اور شہری دفاع کی ٹیموں کو فوری مدد کی اپیلیں کی گئیں۔
یہ خونی حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب قابض اسرائیلی فوج نے جبالیا، جبالیا کیمپ اور شمالی غزہ کے محلہ جات جیسے تل الزعتر، الشیخ زاید، النور، السلام اور الروضہ کے تمام رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔
قابض اسرائیل کی یہ جارحیت نہ صرف انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے ایک بار پھر پوری دنیا کے سامنے فلسطینیوں کی مظلومیت اور ان کے خلاف جاری نسل کشی بے نقاب ہو گئی ہے۔