صہیونی عقوبت خانوں میں چار سال سے قید فلسطینی مجلس قانون ساز کے رکن شیخ نایف رجوب رہا ہو گئے۔ شیخ رجوب کو 2006 ء میں فلسطینی پارٹی ’’قومی اتحاد‘‘ کے اراکین پارلیمان کے خلاف اسرائیلی مہم جوئی کے درمیان گرفتار کیا گیا تھا، اسرائیلی فوج نے اس پکڑ دھکڑ مہم میں 40 اراکین پارلیمان کو گرفتار کیا تھا ان میں سے گیارہ اراکین اب تک پابند سلاسل ہیں۔ باون ماہ اسرائیلی جیلوں میں ظلم کی چکی پیسنے والے رجوب اپنی گرفتاری کے وقت فلسطین کی دسویں حکومت کے وزیر اوقاف تھے۔ رجوب کی رہائی کے موقع پر قیدیوں کے امور کے فلسطینی وزیر محمد فرج الغول نے مرکز اطلاعات فلسطین کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی مجلس قانون ساز کے ان اراکین کا ارادہ اسرائیلی مظالم سے زیادہ مضبوط تھا، ان فلسطینی اراکین پارلیمان میں اتنی قوت ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قوم پر الزامات لگانے اور انہیں اپنے حقوق سے دستبردار کرنے کی پالیسی کو ناکام بنا دیں۔ غول نے کہا کہ رجوب کی رہائی کے بعد بقیہ گیارہ اراکین پارلیمان کی گرفتاری بھی غیر قانونی ثابت ہو گئی ہے۔ اس موقع پر غول نے عالمی برادری اور تمام عالمی تنظیموں سے گرفتار شدہ فلسطینی اراکین پارلیمنٹ پر ڈھائے جانے والے مصائب ختم کرانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اسرائیل کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے لیے عرب او ریورپی پارلیمان سے بھی فوری مداخلت کی اپیل کی۔