اٹلی کے وزیر خارجہ فرانکو فراٹینی نے امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل چار رکنی بین الاقوامی کمیٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی میں نرمی کے لیے کوششیں تیز کریں اور چار سال سے ڈیڑھ ملین آبادی کے اس شہر کے محاصرے کو مستقل بنیادوں پر اٹھانےکے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔ ہفتے کے روز فرانکو فراٹینی نے چار رکنی “کواٹریٹ” کے مندوب برائے مشرق وسطیٰ اور سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر سے ٹیلیفون پر گفتگو کے دوران کہا کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے فوری طور پر خاتمے کی ضرورت ہے۔ عالمی کواٹریٹ کو ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا چاہیں۔ فرانکو فراٹینی نے اسرائیل کے نام پیغام میں کہا کہ غزہ کی معاشی بندی سے غزہ میں انسانی بحران بڑھ رہا ہے، ایسےمیں اسرائیل شہر پرعائد پابندیاں اٹھائے۔ دوسری جانب لبنان میں اٹلی کے سفارت کاروں نے لبنانی حکام کو تجویز دی ہے کہ وہ امدادی سامان اپنے طور پر سامان غزہ لے جانے کے بجائے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسیوں کے ذریعے سامان ارسال کریں تاکہ اسرائیل کی طرف سے کسی امدادی قافلے پر حملے سے بچا جا سکے اور امدادی سامان کو بھی محفوظ رکھا جا سکے۔