جرمن اخبار ڈیر سپیگل نے کہا ہے کہ برلن نے دبئی میں قتل ہونے والے حماس کے رہنما مبحوح کے قتل کیس میں پولینڈ سے گرفتار موساد کے ایجنٹ کے معاملے میں مداخلت نہ کرنے اور معاملہ جرمن عدالت کی صوابدید پر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اخبار کے مطابق یہ فیصلہ جرمنی کے پراسیکیوٹر جنرل کی درخواست پر کیا گیا ہے۔ اخبار نے اپنی آئندہ شائع ہونے والے اشاعت میں کہا ہے کہ برلن میں متعلقہ وزارت اس بات پر متفق ہے کہ اس معاملے کو تمام قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے حل کرنا ہو گا۔ فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے سوال کے جواب میں جرمن حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’ ڈیر سپیگل‘‘ کی رپورٹ کا تعلق خفیہ ایجنسیوں کی مشاورتی اجلاس سے ہے یہ ایک خفیہ اجلاس تھا جس کا ہم سے کوئی تعلق نہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ معاملہ عدالت کے سپرد چھوڑ دینا چاہیے۔ یاد رہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے مقبول رہنما محمود مبحوح کو اس سال جنوری میں دبئی کے ایک ہوٹل میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کارروائی میں برطانیہ، جرمنی، آسٹریلیا اور دیگر ممالک کے جعلی پاسپورٹ استعمال کیے گئے تھے۔ اس ماہ کی چار تاریخ کو اسی قتل کی کارروائی میں ملوث موساد کا ایک ایجنٹ یوری بروڈسکی پولینڈ کے وارسو ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا جس نے مبینہ طور پر کارروائی میں ملوث افراد کو جرمنی کا جعلی پاسپورٹ بنوا کر دیا تھا۔ پچھلے پیر کو وارسو کے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ وہ مقامی عدالت سے استدعا کرینگے کے وہ اس ایجنٹ کو جرمنی کے سپرد کرنے کے احکامات جاری کرے جس پر صہیونی حکام نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔ اب تک دو صہیونی وزیر پولینڈ سے اس ایجنٹ کو اسرائیل واپس بھیجنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔