غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں فلسطینی قائل نےتمام بین الاقوامی اور عرب اداروں سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے پر عائد پابندی فوری طور پر ہٹانے اور امداد کی فراہمی فوری طورپر بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں قبائلی امور کے اعلیٰ کمیشن کے کمشنر جنرل عاکف المصری نے کہاکہ “غزہ کی پٹی میں بگڑتی ہوئی انسانی تباہی اور قحط کے بڑھتے ہوئے مناظر کی روشنی میں امداد کی قلت نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے”۔
قبائل کے جنرل کمشنر نے “عالمی برادری، عرب اور مسلمان ممالک اور دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں سے فوری اپیل کی ہے کہ وہ محصور غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں اپنی اخلاقی اور انسانی ذمہ داریاں نبھائیں”۔
المصری نے اس بات پر زور دیا کہ “غزہ میں گھر تقریباً مکمل طور پر کھانے پینے کی اشیاء سے خالی ہیں اور خاندان اب اپنی روزمرہ کی روٹی تلاش نہیں کر سکتے۔ درحقیقت قابض ریاست نے خیراتی کچن اور روٹی فراہم کرنے والے اداروں کو نشانہ بنا کر تمام حدیں پار کر دی ہیں جو غریبوں اور ضرورت مندوں کو کم سے کم امداد فراہم کرتے ہیں”۔
المصری نے فوری طور پر کراسنگ کھولنے اور غزہ کی پٹی میں بغیر کسی تاخیر یا شرائط کے انسانی ہمدردی، خوراک اور طبی امداد پہنچانے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تاکہ زیادہ سے زیادہ جانیں بچائی جاسکیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے اداروں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ “موثر پوزیشن لیں اور قابض ریاست پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ اپنی مجرمانہ پالیسیوں کو روکتے ہوئے فلسطینیوں کی توہین اور تذلیل کا سلسلہ بند کرے۔