ترک وزیر اعظم رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے نہ تو ماضی میں صہیونی جارحیت اور ظلم پر خاموشی اختیار کی اور نہ ہی صہیونی قذاقی اور مظالم پر آئندہ خاموشی اختیار کی جائے گی۔ مئی کے آخر میں عالمی سمندر میں غزہ کے امدادی بحری بیڑے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ بدترین جارحیت ہے، اس کی مکمل تحقیقات تک ترک اس کا تعاقب جاری رکھے گا۔
ترک نیوز ایجنسی” اناضول” کے مطابق جمعہ کی شام ترک وزیراعظم نے حکمران حماعت “انصاف و ترقی” کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے طیب ایردوان نے کہا کہ ان کا ملک فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے مجرموں کا تعاقب جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں کا خیال تھا کہ ترکی عالمی سمندر میں امدادی جہازوں پر اسرائیلی حملے پر خاموشی اختیار کرے گا لیکن ترکی نے ایسا نہیں کیا بلکہ صہیونی جارحیت کی کھل کر مذمت کی اور اس مذمت کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی اسرائیلی مظالم اور قذاقی پر خاموش نہیں رہا اور آئندہ بھی اس طرح کے واقعات میں خاموشی نہیں برتی جائے گی۔ عالمی سمندری حدود میں امن مشن اور امدادی جہازوں پر فوج کشی کرنا ریاستی دہشت گردی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
ترک وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آئینی دائرے میں رہتے ہوئے ہر ممکن کوشش جاری رکھے گا اور فلسطینی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔