مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں فلسطینی صدر محمود عباس کو براہ راست جواب دہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے سرچ آپریشن اور شہریوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ جمعہ کی شام عباس ملیشیا نے الخلیل کے علاقے “دورا” میں سرچ آپریشن میں متعدد افراد کو گرفتار کر لیا، گرفتار ہونے والوں میں اسلامی تحریک مزاحمت – حماس- اور دیگر تنظیموں کے اراکین بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق عباس ملیشیا نے جمعہ کے روز اسرائیلی انٹیلی جنس حکام کے ساتھ رام اللہ میں ایک خفیہ اجلاس میں شرکت کی۔ جبکہ مغربی کنارے کے جنوبی شہروں میں سرچ آپریشن اس خفیہ اجلاس کے بعد کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق عباس ملیشیا نے سرچ آپریشن اور گھر گھر تلاشی کے دوران کئی افراد کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار ہونے والوں میں پہلے جیلوں میں قید کاٹنے والے افراد بھی شامل ہیں۔ عباس ملیشیا نے مغربی کنارے کے شہر “دورا” میں تلاشی کے دوران منتصر نامی شہری کو گرفتار کیا۔ منتصر اسرائیلی جیلوں میں 15 سال تک اسیر رہ چکا ہے اور اسے حال ہی میں رہا کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دیگر گرفتار ہونے والوں میں نجیب جواعدہ، ریاض حربیات اور الخلیل یونیورٹی کے طلبہ اسماعیل عمر اور محمد ابوعرقوب کو حراست میں لیا گیا۔ نجیب جواعدہ اور ریاض حربیات پہلے بھی محمود عباس کے زیرانتظام جیلوں میں کئی ماہ تک قید رہ چکے ہیں۔ ادھر جمعہ کی صبح عباس ملیشیا نے الخلیل کے مشرق میں الشیوخ کے مقام پر تلاشی کے دوران ، شادی عیسیٰ اور رمضان حلائقہ سمیت متعدد افراد کو گرفتار کر کے بیت لحم کے تفتیشی مرکز میں بند کر دیا۔ تلاشی کے دوران عباس ملیشیا نے بچوں اور خواتین کو زد کوب کرنے کے ساتھ ساتھ کئی قیمتی چیزوں کو قبضے میں بھی لے لیا گیا۔