Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

ہیومن رائٹس نے غزہ محاصرہ 15 لاکھ افراد پر اجتماعی ظلم قرار دے دیا

palestine_foundation_pakistan_gaza-siege3

ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے فریڈم فلوٹیلا پر جارحیت کی تفتیش کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی کوئی کریڈیبلٹی نہیں ہے کیونکہ اسے اسرائیلی فوجیوں سے ثبوت طلب کرنے یا کسی بھی طرح کی تفتیش سے روک دیا گیا ہے۔ واچ نے غزہ محاصرے کو اجتماعی ظلم بھی قرار دے دیا۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وہ مسلسل چار سال سے غزہ کے محاصرہ کی تنقید کر رہا ہے۔ یہ محاصرہ غزہ کے باسیوں کو اجتماعی سزا دینے کی ایک صورت ہے۔
تنظیم کے مشرق وسطی اور افریقی امور کے شعبے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سارہ لی وٹسن نے واضح کیا ہے کہ ’’ اسرائیل کے خیال میں کمیٹی آزاد ہے لیکن ساتھ ہی وہ اس کمیٹی کو واقعات کے متعلق اسرائیلی فوج کا بیان من وعن قبول کرنے پر مجبور بھی کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’ سابقہ واقعات کی تحقیقات میں اسرائیلی فوج کے پرانے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ بات یقینی طور پر کہی جا سکتی ہے کہ فوج کی تحقیقات میں غلطی کا امکان بہت زیادہ ہے، لہٓذا اس بات پر یقین نہیں کیا جا سکتا کہ اسرائیلی فوج پر انحصار کرنے والی کمیٹی کی تحقیقات حقیقت حال کو واضح کر سکے گی۔
ہیومین رائٹس نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے محاصرے کو غزہ کے شہریوں کے خلاف اجتماعی ظلم اور عذاب کی ایک شکل گردانا جائے گا۔ یہ محاصرہ بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے، انسانی عالمی قوانین اسرائیل کو قابض قوت شمار کر رہے ہیں۔ ہیومین رائٹس کا کہنا تھا کہ محاصرے نے غزہ کی اقتصادیات کو تباہ کرنے کے ساتھ یہاں بسنے والے پندرہ لاکھ افراد کو انتہائی شدید انسانی بحران میں ڈال دیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے زور دے کر کہا کہ صہیونی ریاست پر واجب ہے کہ وہ انسانی امدادی اشیا کے غزہ داخلے کے لیے سرحدی پھاٹکوں کو کھولنے کی عالمی کوششوں میں تعاون کرے اور غزہ کی پٹی میں دشوار حالات سے دوچار انسانوں تک ضروریات زندگی کی رسائی ممکن بنائے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan