غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی نسل کشی کی جنگ کو 28 روز قبل دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے جاری رکھا ہوا ہے۔
ہمارے نامہ نگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے درجنوں فضائی حملے کیے اور گھروں کو مسمار کیا، جبکہ خوراک کی قلت اور ناکہ بندی کی وجہ سے غزہ میں قحط کے حالات پیدا ہوچکے ہیں۔
ہمارے نامہ نگاروں کی مانیٹرنگ کے مطابق غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں پیر کی صبح سے لے کر اب تک متعدد شہری مارے گئے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے رہا ہونے والے نو قیدی وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں الاقصی شہداء ہسپتال منتقل کیے گئے ہیں ۔
اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب میں واقع علاقے قیزان رشوان پر فضائی حملہ کیا۔
رفح کے ساحل پر قابض فوج نے ماہی گیروں کی کشتیوں پر فائرنگ سے ایک ماہی گیر زخمی ہوگیا۔
قابض اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مشرق میں الشاف کے علاقے پر حملہ کیا۔
قابض فوج نے خان یونس کے مشرق میں واقع قصبہ خزاعہ میں گزشتہ رات قتل عام کیا جس کے نتیجے میں پانچ افراد شہید ہوئے جن میں سے چار ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق خان یونس کے مشرق میں واقع قصبہ خزاعہ سے شہید وجیہہ عبدالمجید قدائیہ کی لاش برآمد کی گئی۔
التقویٰ مسجد کے قریب واقع چار منزلہ مکان مکمل پر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں اس میں موجود خاندان کے پانچ افراد شہید ہو گئے۔