رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مقبوضہ مغربی کنارے میں البیدر آرگنائزیشن فار ڈیفنس آف بیدوین رائٹس نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں 212 فلسطینی بدو برادریوں کو بین الاقوامی احتساب کے بغیر جنگی جرائم کا سامنا ہے۔
تنظیم نے اتوار کو ایک بیان میں مزید کہا کہ جاری حملوں میں 212 بدو کمیونٹیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جہاں قابض اسرائیلی حکام اور آباد کار جبری نقل مکانی اور نوآبادیاتی اہداف کی پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہیں جو مغربی کنارے میں بستیوں کی توسیع کے اسرائیلی عزائم کے مطابق ہیں۔
اس نے بیدوین کمیونٹیز پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے مختلف طریقوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان میں حالیہ حملوں میں عام شہریوں کو گولی مارنا، گھروں کو تباہ کرنا اور مویشیوں پر حملہ کرنا شامل اور ان کی املاک کو تباہ کرنا شامل ہیں۔
تنظیم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی برادری نے ان حملوں کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ہیں، جب کہ اسرائیل بغیر کسی پابندی یا احتساب کے ان کے خلاف جرائم جاری رکھے ہوئے ہے۔
فلسطین کے سرکاری ادارے ’وال اینڈ سیٹلمنٹ ریزسٹنس کمیشن‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 کے دوران آباد کاروں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی املاک کو نشانہ بناتے ہوئے 2,934 حملے کیے ہیں۔
اسرائیل پیس ناؤ موومنٹ کا اندازہ ہے کہ مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں میں 700,000 سے زیادہ آباد کار مقیم ہیں۔
غزہ کی پٹی پر اپنی تباہی کی جنگ شروع کرنے کے بعد سے قابض فوج اور اس کے آباد کاروں نے مشرقی بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اپنی جارحیت میں اضافہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں 947 سے زائد فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 15800 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔