Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکی جج نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کو ملک بدر کرنے کی اجازت دے دی

واشنگٹن  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) ایک امریکی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل کی ملک بدری کے معاملے کو آگے بڑھا سکتی ہے، جسے گزشتہ ماہ نیویارک شہر میں گرفتار کیا گیا تھا۔

لوزیانا میں لاسل امیگریشن کورٹ کی جج جیمی کومنز نے کہا کہ انہیں خلیل کے بارے میں گذشتہ ماہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے 1952 کے امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کے تحت کیے گئے فیصلے کو کالعدم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

روبیو نے فیصلہ کیا کہ خلیل کو ملک بدر کر دینا چاہیے کیونکہ اس کی امریکہ میں موجودگی کے “ممکنہ طور پر سنگین خارجہ پالیسی کے نتائج” اور اثرات تھے۔

جج کا فیصلہ حتمی لفظ نہیں ہے کہ آیا محمود خلیل کو ملک بدر کیا جائے گا یا نہیں۔ نیو جرسی کی وفاقی عدالت میں ایک الگ مقدمے میں امریکی ڈسٹرکٹ جج مائیکل فاربیارز نے ملک بدری کو روک دیا تھاجب کہ انہوں نے خلیل کے اس دعوے پر غور کیا کہ اس کی 8 مارچ کو گرفتاری امریکی آئین کی آزادی اظہار کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

محمود خلیل شام میں ایک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوا اس کے پاس الجزائر کی شہریت بھی ہے۔ اس نے گذشتہ سال امریکہ میں قانونی طور پر مستقل رہائش حاصل کی تھی۔

محمود خلیل فلسطین کے حامی طلباء کی احتجاجی تحریک میں ایک نمایاں شخصیت تھے جس نے نیویارک شہر میں کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ خلیل کی اہلیہ نور عبداللہ امریکی شہری ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ میں مقیم فلسطینی حامی طلباء کو ملک بدر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan