لندن (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے بین الاقوامی تعلقات اور قانونی امور کے دفتر کے سربراہ موسیٰ ابو مرزوق نے جماعت کی نمائندگی کرنے والی برطانوی قانونی ٹیم کو حماس کو کالعدم تنظیم قرار دینے کے خلاف برطانیہ کے ہوم آفس میں اپیل دائر کرنے کا کہا ہے۔
جمعرات کو حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق لندن کی قانونی فرم ریور و کی ایک قانونی ٹیم نے بدھ 9 اپریل کو ہوم آفس میں ایک باضابطہ اپیل دائر کی، جس میں تحریک کو “دہشت گرد تنظیم” قرار دینے پر اعتراض کیا گیا۔
حماس نے کہا کہ وہ اکتوبر 2021 ءمیں جاری ہونے والے اس عہدہ کو ایک غیر منصفانہ فیصلہ اور قابض صہیونی ریاست کے حق میں صریح تعصب سمجھتی ہے جو فلسطینی عوام کے خلاف جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ درجہ بندی انسانی حقوق ،جمہوری اصولوں، بین الاقوامی قانون اور خود برطانوی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ برطانیہ خود کسی بھی ملک میں غاصبانہ قبضے کے خلاف مزاحمت کے حق اپنے دفاع کے حق اور رائے اور اظہار کی آزادی کی ضمانت دیتے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ درجہ بندی اور برطانوی حکومت کی دیگر تمام پالیسیاں غزہ، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی کے خلاف نسل پرست قبض دشمن کی طرف سے کیےے گئےقتل عام، فاقہ کشی، نسل کشی، تباہی اور تصفیہ کے جرائم میں اصل کی نمائندگی کرتی ہیں۔