Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

دنیا غزہ میں قتل عام کا تماشا دیکھنے کے بجائے نسل کشی روکنے کے لیے مداخلت کرے: شہری دفاع

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی میں شہری دفاع نے قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری قتل عام کے سلسلے کے بعد بین الاقوامی برادری سے پٹی میں خونریزی روکنے کے لیے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا، جن میں تازہ ترین خوفناک قتل عام تھا جس نے غزہ شہر کے مشرق میں شجاعیہ محلے میں رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا۔

سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے حالیہ اسرائیلی بمباری میں بڑی تعداد میں شہادتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، ’’دنیا غزہ میں ہونے والے قتل عام کو دیکھ رہی ہے اور متاثرین کو محض تعداد سمجھ رہی ہے‘‘۔

بصل نے مزید کہاکہ “ہم نے بم دھماکے سے جسم کے اعضاء کے ڈھیر اکٹھے کیے ہیں جس میں شجاعیہ میں آٹھ ملحقہ مکانات کو نشانہ بنایا گیا تھا، اور اب ہم لاشوں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں”۔

انہوں نے بتایا کہ امدادی ٹیموں کو شجاعیہ محلے میں ملبے تلے دبے بچوں سمیت 30 سے ​​زائد افراد کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی کہ “ملبے کے نیچے دبے شہریوں کی آوازیں سنی گئیں، لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے وہ انہیں بچانے میں ناکام رہے”۔

بصل نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیل پر کراسنگ کھولنے کے لیے دباؤ ڈالے اور ملبے کے نیچے سے لاپتہ افراد کو نکالنے کے لیے ضروری بھاری سامان کے داخلے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ کل سہ پہر کو قابض اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرق میں شجاعیہ محلے میں ایک نیا ہولناک قتل عام کیا، ایک پرتشدد بمباری میں آٹھ مکانات پر مشتمل رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں کم از کم 29 فلسطینی شہید اور 60 سے زائد دیگر زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے تھے۔ دریں اثناء تباہ شدہ گھروں کے ملبے تلے دبے تقریباً 30 لاپتہ افراد کی تلاش کی کارروائیاں جاری ہیں۔

غزہ کے شہری دفاع کے ترجمان محمود بصل نے کہاکہ “اسرائیلی بمباری کے شہداء کی تعداد بڑھ کر 50 تک پہنچ سکتی ہے، قابض فوج جان بوجھ کر ایک گنجان آباد رہائشی علاقے کو براہ راست نشانہ بنا کر شہیدوں اور زخمیوں کی سب سے زیادہ ممکنہ تعداد پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قابض فوجیوں نے شجاعیہ محلے میں آٹھ ملحقہ مکانات پر مشتمل رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا جس سے عمارتوں کو بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور متعدد شہری جاں بحق ہوئے۔

غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان خلیل الدقران نے کہا، “شہیدوں اور زخمیوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی ملبے کے نیچے ہے۔ قابض نے شجاعیہ محلے پر بڑے میزائلوں سے بمباری کی، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ انہوں نے ہسپتالوں کی صورتحال کو “ہر لفظ کے لحاظ سے تباہ کن” قرار دیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan