نابلس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح غرب اردن میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 13 فلسطینی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ ان میں نابلس سے تعلق رکھنے والے ایک شہید کی والدہ اور الخلیل سے ایک ہائی اسکول کی طالبہ بھی شامل ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں چھاپوں کی وسیع پیمانے پر مہم چلائی گئی، جس کے دوران ان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے اور تلاشی لی گئی اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
ہمارے نامہ نگار کے مطابق نابلس کے مشرق میں بلاطہ مہاجر کیمپ پر جاری حملے کے دوران قابض فوج نے متعدد شہریوں کو گھروں پر دھاوا بولنے، تلاشی لینے اور ان کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے بعد گرفتار کر لیا۔
مقامی ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے بلاطہ کیمپ سے محمد یوسف ابو مریم، جابر ابو حمدہ، ایمن مرشد، خلیل ابو لیل، محمود ابو سیرس اور محمد ابو حمدہ الزبور کو گرفتار کیا۔
ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فورسز نے آج علی الصبح شہر سلفیت پر چھاپہ مارا اور نوجوان عبدالرحیم شاہین کو گھر پر دھاوا بولنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کر لیا۔
انہوں نے بتایا کہ قابض فوج نے نوجوان صہیب ابو لائفہ کو شمالی مقبوضہ مغربی کنارے میں طولکرم کے جنوب مشرق میں ازبیت الطیحہ میں اس کے خاندان کے گھر پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔
فلسطینی مقامی اور سکیورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل کے جنوب میں واقع قصبے یطا سے تین شہریوں کو ان کے اہل خانہ کے گھروں پر چھاپے اور تلاشی کے بعد گرفتار کر لیا۔ ا ن کی شناخت سمیر محمد بوہیس، جبریل احمد مخامرہ، اور نعمان اسماعیل شانران کے ناموں سے کی گئی ہے ۔
اسی ذرائع نے مزید بتایا کہ قابض فوج نے شہر کے مشرق میں واقع قصبے بنی نعیم سے اسامہ عبداللہ السلال کو الخلیل میں فرش الحوا کے داخلی راستے پر قائم ایک فوجی چوکی سے گرفتار کیا۔
الخلیل کے شمال میں بیت امر قصبے میں میڈیا کارکن محمد عوض نے بتایا کہ قابض فوج نے قصبے پر چھاپہ مارا اور ہائی سکول کے طالب علم احمد موسیٰ عیسیٰ ثقیق کو حراست میں لے لیا۔
شہریوں نے بتایا کہ قابض فوج نے جنوبی مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر بیت لحم کے مغرب میں واقع گاؤں حسان پر دھاوا بولا۔