غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل دسویں روز بھی غزہ کی پٹی پر اپنی نئی جارحیت جاری رکھتے ہوئے درجنوں فضائی حملے کیے اور میزائل داغے۔ شہریوں کے گھروں اور ان کے خیموں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےترجمان عبداللطیف القانوع کے گھر پر بمباری کرکے انہیں ان کے اہلہ خانہ سمیت شہید کردیا۔
طبی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے لیلۃ القدر کی رات پر غزہ کی پٹی پر متعدد حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے شمال میں الصفوی علاقے میں احمد یاسین اسٹریٹ پر الغرباوی خاندان کے گھر پر اسرائیلی فضائی حملے میں 6 شہری شہید اور دیگر زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی قابض فوج نے جمعرات کو غزہ کے شمال میں جبالیہ کے مقام پر صبح سویرے ایک چھاپے میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع کو شہید کر دیا۔
قابض اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے غزہ شہر پر نئے حملے کیے ہیں۔
خان یونس کے مغرب میں المواسی کے علاقے میں بے گھر ہونے والے ایک ٹینٹ ہاؤس کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے ایک شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
سول ڈیفنس نے کہاکہ ہم نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ایک شہری کی شہادت اور 10 زخمیوں کی تصدیق کی ہے۔
غزہ شہر کے مغرب میں القدس اوپن یونیورسٹی کے قریب ایک گھر پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری سے ایک شہری ہلاک اور دیگر زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی بمباری میں شہری زخمی ہوئے جس میں خان یونس کے شمال میں القراراہ کے مرکز میں ایک مکان کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کی پٹی پر 18 مارچ بروز منگل کی صبح سے جب سے قابض فوج نے اپنی جارحیت دوبارہ شروع کی ہے، اب تک 800 سے زائد شہری شہید اور 1660 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔
قابض فوج 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کر رہی ہے، جس میں 163,000 سے زیادہ شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، اور 11,000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔