اردنی ٹریڈ یونین کے چیئرمین ڈاکٹر احمد العرموطی نے کہا ہے کہ اردن کے چیمبر آف کامرس اور ٹریڈ یونین کے اہلکاروں کا ایک اعلیٰ سطح کا وفد آئندہ ہفتے غزہ کی پٹی کا دورہ کرے گا تاکہ اسرائیلی ناکہ بندی کے شکار شہر میں شہریوں کو درپیش مشکلات کا اندازہ لگانے کے ساتھ ساتھ ان کی ضروریات کا انتظام کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ دورے سے واپسی پر ایک امدادی قافلہ غزہ لے جایا جائے گا، جس کے لیے امدادی سامان جمع کرنے کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ دوسری جانب غزہ کی تعمیر کے لیے قائم “اسٹیرنگ کمیٹی برائے بحالی و تعمیر نو غزہ” نے بھی امدادی سامان کا ایک قافلہ رواں ماہ کی 27 تاریخ کو غزہ کی پٹی لانے کا اعلان کیا ہے۔ اردنی انجینئرز یونین کے سربراہ انجیئنر ماجد الطباع نے کہا کہ غزہ کی تعمیر نو کی اسٹیرنگ کمیٹی میں، مختلف محکموں کی کنٹریکٹرز یونین اور سرمایہ کاروں کی تنظیمیں شامل ہیں۔ یہ تمام تنظیمیں رواں ماہ کے آخر میں کئی ٹن امدادی اشیا لے کر غزہ آئیں گیں۔ الطباع نے کہا کہ امدادی قافلے میں کئی دیگر شہری اور مختلف پیشہ ورانہ یونینز اپنا حصہ ڈالنا چاہتی ہیں، اس سلسلے میں عوامی سطح پر امدادی سامان جمع کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی سامان مصر کے راستے رفح راہداری سے غزہ لے جایا جائے گا، انہوں نے مصری حکام سے اپیل کی کہ وہ امدادی سامان کی راہ روکنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ ان کا مقصد غزہ کے خستہ حال شہریوں کی مدد کرنا ہے کسی کے خلاف جنگ کرنا نہیں۔ واضح رہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے سلسلے میں اردنی اسٹیرنگ کمیٹی 2008ء کی جنگ کے بعد قائم کی گئی تھی ، جس میں مختلف پیشہ ورانہ تنظیمیں، اہم سیاسی اور سرکردہ شخصیات اور سول سوسائٹی کے ارکان شامل ہیں۔