جنوبی افریقا میں کھیلے جانے والے “فٹ بال ورلڈ کپ چیمپئین شپ” کے دوران ذرائع ابلاغ اور سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں نے نسل پرستی کے خلاف عالمی مہم کا آغاز کیا ہے جس میں فٹ بال چیمپئن شپ میں شامل ممالک کے عوام کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر ہونے والی نسل پرستانہ سازشوں سے باخبر رہیں، کیونکہ نسل پرستی کے اس مہلک مرض نے دو عشروں تک جنوبی افریقا کے نظام کے تاروپود بکھیر دیے ہیں اور اب یہ مکروہ نظام صہیونیوں کے ہاتھوں فلسطین میں برپا ہے۔ فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران روح رواں تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطین میں صہیونیوں کے ہاتھوں جاری نسل پرستی کے نظام کو ختم کرایا جائے جبکہ نسل پرستی کے مرتکب اداروں، تنظیموں اور ممالک کا ہرسطع پر بائیکاٹ کرتے ہوئے ان ممالک پر پابندیاں عائد کی جائیں۔ نسل پرستانہ اقدامات کے خلاف سرگرم تنظیموں کا کہنا ہے کہ نسل پرستانہ نظام کے خلاف ہرسطح پر کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ نظام ختم نہیں ہوا بلکہ جنوبی افریقا کے سماجی نظام کی دھجیاں بکھیرنے کے بعد اب اس نظام کا مکروہ چہرہ فلسطین میں کھل کر سامنے آیا ہے۔ جہاں کافی عرصے سے اس نظام کے مظاہر دیکھے جا رہے ہیں۔ مہمات کے دوران فٹ بال ورلڈ کپ کےاسٹیڈیمز میں کھیل کے شائقین کے درمیان پوسٹرز، ٹی شرٹیں اور انگریزی، فرانسیسی ، عربی اور دیگر زبانوں میں لٹریچر تقسیم کیا گیا ہے جس میں نسل پرستی کے مظاہر کے نتائج اور اثرات کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ ان تمام پوسٹرز، ٹی شرٹوں اور دیگر لٹریچر میں “فلسطین سے نسل پرستی ختم کرو” کا مطالبہ درج ہے۔ اس کے علاوہ فلسطین کا نقشہ، فلسطین کی تاریخی حیثیت کے ساتھ ساتھ فلسطین میں یہودی بستیوں کو ایسے دکھایا گیا یہ بستیاں خار دار تاروں سے گھری ہوئی ہیں اور فلسطینی شہری قدم قدم پر ان خاردار تاروں سے الجھ رہے ہیں۔ کھیل کے دوران جگہ جگہ پرایسے پوسٹر بھی آویزاں کیے گئے ہیں جن میں اسرائیلی پرچم میں ملبوس یہودی انسانی کھوپڑی کو فٹ بال بنا کر اسے کِک مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر کا مقصد یہودیوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کے خلاف ہونے والی نسل پرستی کے مظاہر کو بے نقاب کرنا ہے۔ جنوبی افریقا اور یورپی ممالک کے درمیان تین روز قبل شروع ہونے والے عالمی فٹ بال کپ کے آغاز ہی سے بڑی تعداد میں نسل پرستانہ مظاہر کے خلاف تصاویر، پوسٹرز اور شرٹس کی تقسیم کے ساتھ ساتھ اسے ورلڈ کپ کی خبریں فراہم کرنےوالی اسپورٹس کی ویب سائٹوں پر بھی یہ لٹریچر اور دیگر تصاویر جاری کی گئی ہیں، ان ویب سائٹوں میں postersworld.net خاص طور پر قابل ذکر ہے،جس میں نسل پرستی کےخلاف جاری عالمی مہم کے پوسٹز کو دیکھا جاسکتا ہے۔